دونوں ہاتھوں سے محروم سکندر ملک فوٹو ایڈیٹنگ اور ویڈیو ایڈیٹنگ میں ماہر

   

حیدرآباد ۔ 3 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : اکثر معاشرہ میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ اگر کوئی نابینا ہوتے ہیں یا قوت سماعت و قوت گویائی سے محروم رہتے ہیں تو قدرت ایسے لوگوں کو دوسری بے شمار نعمتوں و صلاحیتوں سے نواز دیتی ہے اور ایسے لوگ وہ کام کرجاتے ہیں جس کا تصور اچھے خاصے صحت مند لوگ بھی نہیں کرسکتے ۔ آج ہم آپ کو اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی سے تعلق رکھنے والے ایک ایسے نوجوان سے واقف کروا رہے ہیں جس کی عمر صرف 18 سال ہے ۔ اگرچہ وہ بالکل صحت مند ہے لیکن پیدائشی طور پر دونوں ہاتھوں سے محروم ہے ۔ ایک ہاتھ بالکل چھوٹا ہے یعنی قابل نظر انداز ہے ۔ اس ہاتھ میں انگلیاں بھی نہیں ہیں اس کے باوجود سکندر ملک نامی یہ نوجوان اس چھوٹے ہاتھ سے 30 تا 35 کلو وزن بھی اٹھا سکتا ہے ۔ سکندر ملک نے سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین کے ہمراہ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں سے ملاقات کی اور بتایا کہ وہ فوٹو ایڈیٹنگ اور ویڈیو ایڈیٹنگ میں ماہر ہے ۔ کیرم بورڈ بھی اچھا کھیل سکتا ہے ۔ سکندر ملک لکھنو سے اسی کلو میٹر دور دریا باز کے رہنے والے اس نوجوان کے ماں باپ نہیں ہیں اس نے دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ۔ 4 بہنیں ہیں جن میں دو کی شادی ہوچکی ہے ۔ ایک بھائی ہے جو ویلڈنگ کا کام کرتا ہے ۔ وہ روزگار کی تلاش میں حیدرآباد آیا ہوا ہے اور ہنومان ٹیکری میں ٹیلرنگ کا کام کرنے والے اپنے بہنوئی کے ساتھ مقیم ہے ۔ سکندر ملک نے بتایا کہ اترپردیش میں اس نے ایل آئی سی میں کام کیا اور پھر جویلری شاپ میں بھی ملازمت کی ۔ جناب زاہد علی خاں نے کہا کہ اس نوجوان کو سیاست کی جانب سے چلائے جارہے محبوب حسین جگر کیرئیر گائیڈنس سنٹر میں ایڈوانس کورسیس سکھائے جائیں گے جب کہ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے بتایا کہ وہ ان کورسیس کی تکمیل پر سکندر ملک کو اس کی خواہش کے مطابق کام شروع کرنے میں مدد کریں گے۔ آپ کو بتادیں کہ سکندر ملک ہاتھوں سے محروم ہونے کے باعث پیروں کی انگلیوں سے لکھتا ہے ۔۔