دو قومی نظریہ ہی فلسطینی تنازعہ کا حل : انٹونیو گوٹیرس

   

اقوام متحدہ 16 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سکریٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوٹیرس نے کہا کہ دیرینہ اسرائیل ۔ فلسطین تنازعہ کا ایک پرامن اور منصفانہ حل یہی ہوگا کہ یہاںدو ممالک قائم کئے جائیں اور یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ پرامن طور پر رہیں۔ فلسطینی عوام کے لازمی حقوق سے متعلق ایک کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گواٹیرس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جو قرار دادیںہیں ‘ جو دیرینہ اصول ہیں‘ سابقہ معاہدات ہیںاور بین الاقوامی قوانین ہیں ان کی بنیاد پر یروشلم کو دونوں ملکوں کا دارالحکومت بنایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران صورتحال کو اس سمت میںآگے نہیں بڑھایا جاسکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال غزہ میں سرحد پر شروع ہوئے احتجاج کے نتیجہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور ہزاروں زخمی بھی ہوئے ۔ انہوں نے حماس کی جانب سے اشتعال انگیز کارروائیوں کا بھی حوالہ دیا ہے ۔ سکریٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ اور مصر کی مصالحتی کوششوں کے نتیجہ میں صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچایا گیا ہے ۔ انہوں نے حماس کے حکام سے کہا کہ وہ اشتعال انگیزی سے باز آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے پیش نظر اسرائیل کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ممکنہ حد تک تحمل کا مظاہرہ کرے ۔ مسٹر گواٹیرس نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ اسرائیل نے عارضی بین الاقوامی موجودگی کی کوششوںکی تائید نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی انہیں امید ہے کہ اس تعلق سے کوئی مناسب فیصلہ کیا جائیگا ۔ سکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطینی عوام نصف صدی سے زیادہ عرصہ سے قبضہ بردشات کر رہے ہیں اور ان کے جائز اور منطقی حقوق انہیں فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہلاکت خیز حملوں کی وجہ سے دونوں ہی طرفین کو متاثر ہونا پڑ رہا ہے ۔