دو منظورہ ویکسین کے تعلق سے فکرمندی و تشویش

   

نئی دہلی : ہندوستان کے ڈرگس ریگولیٹر نے سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا کے ایسٹرا زینیکا ؍ آکسفورڈ کوویڈ۔19 ویکسین ’کووی شیلڈ‘ اور بھارت بائیو ٹیک کے ’کوویگزین‘ کو ایمرجنسی میں استعمال کا اختیار دیا ہے۔ تاہم، ملک میں عوامی سطح پر ٹیکہ اندازی کی مہم کے تعلق سے کئی گوشوں کو مختلف شبہات ہیں اور ماہرین سے مختلف نوعیت کے سوالات کئے جارہے ہیں۔ ایک اہم سوال ہیکہ آیا یہ دونوں ویکسین ٹیکہ اندازی مہم کیلئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ حکومت کی جانب سے یہ ویکسین بیک وقت پبلک امیونائزیشن کیلئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ بیک وقت دو ویکسین کو منظوری پر بھی سوال اٹھے ہیں۔ تاہم ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے۔ مثال کے طور پر روٹا وائرس کے معاملے میں حکومت نے سیرم انسٹیٹیوٹ کی دوا روٹاسیل اور بھارت بائیوٹیک کے روٹاویک کو بیک وقت استعمال کیا تھا۔ حکومت نے دونوں ویکسین کے استعمال کے تعلق سے وضاحت کی ہیکہ کووی شیلڈ پہلے مرحلہ میں استعمال کی جائے گی اور کوویگزین کو ہنگامی صورت کیلئے محفوظ رکھا جائے گا۔ ویکسین کو کچھ عرصہ کے فرق سے دو مرتبہ دینا ہے۔ وزارت صحت نے وضاحت کی ہیکہ ایک وقت میں ایک ریاست کو ایک ہی ویکسین بھیجی جارہی ہے۔