دو گھنٹوں تک خاتون کی نعش پانی میں بھیگتی رہی

   

ورنگل کے ایم جی ایم ہاسپٹل میں انسانیت سوز واقعہ
حیدرآباد ۔ 20 جولائی ( سیاست نیوز) ورنگل کے گورنمنٹ ایم جی ایم ہاسپل کے احاطہ میں ایک انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ۔ کیزوالٹی کے سامنے اسٹریچر پر ایک نامعلوم خاتون کی نعش دو گھنٹوں تک بارش میں بھیگتی رہی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کورونا کے خوف سے خاتون کے رشتہ داروں نے نعش کو ہاسپٹل کے احاطہ میں اسٹریچر پر چھوڑ کر چلے گئے لیکن ہاسپل کے عملے نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی ۔ حکومت کی جانب سے سرکاری ہاسپٹلس میں مریضوں کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے شجرکاری پروگرام کے تحت پودا لگانے والے ٹیر کی ستائش کی ۔ کورونا کی موت پر ڈاکٹر کی جانب سے خود ٹریکٹر چلاکر نعش کو شمشان گھاٹ پہونچانے والے ڈاکٹر کی وزیر فینانس ہریش راؤ نے ستائش کی ۔ چندرائن گٹہ میں بارش کے پانی میں بھیگنے والے مریض کی مدد کرنے پر وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پولیس ملازمین کی ستائش کی ۔ ریاستی وزیر صحت ایٹالہ راجندر اور ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر بھی ایسے واقعات کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ستائش کی ہیں ، مگر انسانیت سوز واقعات کی ویڈیوز اور تصاویر میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر حکومت وزراء اور عہدیداروں کی جانب سے کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا جارہا ہے جس سے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ ایسے واقعات پر وزراء اور اعلیٰ عہدیدار ردعمل کا اظہار کرتے ہیں تو سرکاری مشنری متحرک ہوتی ہے ، اس پر انہیں توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔