دھان کیلئے دھرنے …!حکومت کا گمراہ کن رویہ

   

کسانوں سے انصاف کیلئے عملی اقدامات کا مطالبہ ، نظام آبادمیں کانگریس کا احتجاج

نظام آباد :ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور دھان کی خریدی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ضلع کانگریس کی جانب سے کلکٹریٹ پر بڑے پیمانے پر دھرنا دیا ۔ ضلع کانگریس صدر موہن ریڈی کی قیادت میں اربن کانگریس کے انچارج طاہر بن حمدان ، صدر ضلع کانگریس موہن ریڈی ،پی سی سی سکریٹری گڑ گو گنگادھر ، کارپوریٹر روہیت ، فلور لیڈر امبر سنگھ ، پرچار کمیٹی کے صدر محمد جاوید اکرم ، بلاک کانگریس ، یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے بڑے پیمانے پر دھرنا دیتے ہوئے کلکٹر کو ایک یادداشت پیش کی ۔ اس موقع پر سابق وزیر سدرشن ریڈی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں دھان کی خریدی کو لیکر کسانوں کو گمراہ کررہے ہیں باریک چاول ڈالنے کی ہدایت دیتے ہوئے فصل ریزی کے بعد اب خریدی سے گریز کیا جارہا ہے جبکہ فصل بھی صحیح طور پر نہیں ہوئی ہے ایسے وقت میں کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے کے بجائے کسانوں پر بوجھ عائد کئے جارہے ہیں مسٹر سدرشن ریڈی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں یونیورسٹی ، کالجوں ، ایریگیشن پراجیکٹوں کی تعمیر عمل میں لائی گئی اور ایک لاکھ روپئے کے قرضہ جات دئیے گئے ۔کانگریس کے دور میں گیس کی قیمت 450 روپئے تھی آج 1050 روپئے ہے ۔ دھان کی خریدی کو لیکر کسانوں کو گمراہ کرنے کے بجائے عملی طور پر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سابق رکن اسمبلی انیل کمار نے کہا کہ ٹی آرایس اور بی جے پی پارٹی اقتدارمیں رہتے ہوئے سڑکوں پر دھرنا دینا سراسر غلط ہے اربن کانگریس کے انچارج طاہر بن حمدان نے کہا کہ کانگریس کے دور میں راج شیکھرریڈی کی حکومت میں دھان کی خریدی کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے گئے تھے اور کسانوں کو اقل ترین قیمتوں کی ادائیگی کی گئی تھی ۔ نریندر مودی کے اقتدار میں مرکز میں اور ریاست میں چندر شیکھر کے دور اقتدار میں عوام کو گمراہ کے سوا کچھ بھی نہیں کیا جارہا ہے ۔ بعدازاں انہوں نے کلکٹر کو تفصیلی یادداشت بھی پیش کی گئی۔