دھان کے خریداری کے معاملے کو لے کر ٹی آر ایس کا مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج جاری

   

حیدرآباد: تلنگانہ سے دھان کی خریداری کے لیے مرکزی حکومت پر دباؤ بڑھاتے ہوئے ریاست تلنگانہ کی حکمراں جماعت ٹی آر ایس نے جمعرات کو ریاست بھر میں احتجاج کیا۔تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے وزراء، اراکین پارلیمان اور ریاستی اراکین اسمبلی نے ضلع ہیڈکوارٹرس میں احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ مرکزی حکومت پورے دھان کی خریداری کرے۔تمام 33 اضلاع میں احتجاجی مظاہروں میں عوامی نمائندوں اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے ہاتھوں میں پارٹی کے جھنڈے اور دھان کے پودے پکڑے مظاہرین نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔یہ الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت تلنگانہ کے تئیں متعصب ہے، ٹی آر ایس قائدین نے اس وقت تک احتجاج جاری رکھنے کا عہد کیا جب تک حکومت دھان کے ایک ایک دانے کی خریداری کے لیے آگے نہیں آتی۔ٹی آر ایس کے کارگزار صدر اور وزیر صنعت، انفارمیشن ٹکنالوجی، میونسپل ایڈمنسٹریشن اور شہری ترقیات کے ٹی راما راؤ نے پارٹی کے دیگر قائدین اور کارکنوں کے ساتھ سرسیلا میں احتجاج میں شرکت کی۔ انہوں نے تلنگانہ سے دھان کی خریداری نہ کرنے پر مودی حکومت پر تنقید کی۔وزیر خزانہ اور صحت ٹی ہریش راؤ نے سدی پیٹ میں احتجاج کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اگائے جانے والے دھان کی خریداری مرکز کی ذمہ داری ہے اور اسے تلنگانہ سے پورا ذخیرہ اٹھانے کے لیے آگے آنا چاہیے جیسا کہ وہ پنجاب اور دیگر ریاستوں سے کر رہا ہے۔ہریش راؤ نے کہا کہ پچھلے سال مرکز نے چاول برآمد کیا لیکن پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا کہ برآمدات نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر معاملے پر پارلیمنٹ میں جھوٹ بول رہے ہیں۔ریاستی وزیر توانائی جگدیش ریڈی اور وزیر داخلہ محمود علی نے نلگنڈہ میں احتجاج کی قیادت کی۔ٹی آر ایس نے مسلسل دوسرے دن اس مسئلہ پر احتجاج کیا ہے۔ بدھ کو ٹی آر ایس کیڈرس نے ممبئی، ناگپور، بنگلورو اور وجئے واڑہ جانے والی قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا تھا۔پارٹی تمام دیہاتوں میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ریاستی وزراء اور عوامی نمائندے 11 اپریل کو دہلی میں احتجاج کریں گے۔