فیس کی ادائیگی کے باوجود میوٹیشن میں رکاوٹ
سرکاری محکموں میں عدم تال میل مسئلہ کا اصل سبب
حیدرآباد ۔ 23 اگست ( سیاست نیوز) جائیداد کے رجسٹریشن کے ساتھ ہی میوٹیشن کے عمل کو یقینی بنانے کے اقدامات دھرنی کے ذریعہ دھرے کے دھرے رہ گئے ۔ محکموں میں عدم تعاون اور ٹکنالوجی کی خامیاں شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی ہیں ۔ دھرنی پورٹل کے بغیر رجسٹریشن کے عمل کی انجام دہی ممکن نہیں جبکہ رجسٹریشن کے ساتھ میوٹیشن کے عمل کی تکمیل سے شہریوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی تھی چونکہ رجسٹریشن کے بعد میوٹیشن کیلئے دفاتر کے چکر کاٹنے نہیں پڑیں گے لیکن ایسا بالکل ہی نہیں بلکہ اس کے خلاف جاری ہے ۔گریٹر حیدرآباد حدود میں ان دنوں کئی شہری دھرنی کے مسائل سے دوچار ہیں ۔ دھرنی کے باوجود میوٹیشن کی پریشانی کم نہیں ہوئی ۔ بیک وقت ہونے والے اقدامات میں مہینوں گزرنے کے باوجود مسئلہ کی یکسوئی ممکن نہیں ہوپارہی ہے ۔ ان مسائل پر کسی بھی محکمہ کی جانب سے موثر جواب نہیں دیا جاتا ۔ حسب رجسٹرار سافٹ ویر کی ٹکنیکل خامی کو جواز بتاتے ہیں ۔ اس نئے طریقہ کار دھرنی کے ذریعہ رجسٹریشن کے بعد جائیداد کے مالک کے نام کو تبدیل کرنے کیلئے میوٹیشن کی درخواست دوبارہ نہیں دی جاسکتی ۔ ان حالات میں میونسپل کارپوریشن کے عہدیدار بھی مسئلہ سے اپنے آپ کو دور رکھتے ہوئے ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں اور نئے طریقہ کار میں بلدیہ کے رول کے تعلق سے بتایا جارہا ہے کہ میوٹیشن مالکان حقوق کو طئے کرنے کا بلدیہ کو اختیار نہیں ۔ دونوں محکموں میں عدم تال میل کے سبب ہر دن مشکلات بڑھتی جارہی ہیں ۔ گذشتہ ایک ماہ کے عرصہ میں 1,500 شہری مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں اور ہر دن دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں ۔