بھٹی وکرمارکا کا الزام ، رعیتو بھروسہ یاترا کے تحت آبپاشی پراجکٹ کا معائنہ
حیدرآباد: سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے رعیتو بھروسہ یاترا کے تحت آج عادل آباد ضلع کے کڈم آبپاشی پراجکٹ کا معائنہ کیا۔ رکن کونسل جیون ریڈی ، سابق ایم ایل سی پریم ساگر راؤ ، کسان کانگریس کے صدر نشین انویش ریڈی ، ضلع کانگریس کے قائدین بھرت چوہان ، درگا بھوانی اور دیگر قائدین معائنہ کے موقع پر موجود تھے۔ بھٹی وکرمارکا نے مختلف اضلاع میں کسانوں سے ملاقات کا پروگرام عادل آباد سے شروع کیا ہے۔ یاترا کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ دھرانی پورٹل کے نام پر کسانوں کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ حکومت پورٹل کے ذریعہ سہولتیں فراہم کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن یہ پورٹل کسانوں کیلئے مصیبت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی اراضیات دیگر غیر متعلقہ افراد کے ناموں کے ساتھ پورٹل پر درج کی جارہی ہے جس کے نتیجہ میں کسان اپنی اراضیات سے محروم ہوسکتے ہیں۔ سی ایل پی لیڈر نے آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا اور کہا کہ مرکزی فینانس کمیشن نے کالیشورم پراجکٹ میں غیر ضروری بھاری اخراجات کی نشاندہی کی ہے۔ ریاستی حکومت کے عہدیداروں نے قرض کی رقم کو آمدنی کے طور پر پیش کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ وائی ایس راج شیکھر ریڈی دور حکومت میں عادل آباد میں شروع کردہ آبپاشی پراجکٹس کے ڈیزائن کو کے سی آر حکومت نے تبدیل کردیا تاکہ کنٹراکٹرس سے بھاری کمیشن حاصل کیا جاسکے ۔ ڈیزائین کی تبدیلی کے نتیجہ میں کئی علاقے سربراہی آب سے محروم ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو اور رعیتو بیمہ اسکیمات پر عمل آوری روک دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کو رعیتو بندھو کے تحت رقم جاری کی جارہی ہے ۔ ریاست میں کسانوںکو کے سی آر حکومت سے کافی امیدیں تھیں لیکن انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھٹی وکرمارکا نے اعلان کیا کہ اسمبلی اجلاس میں کسانوں کے مسائل کو شدت کے ساتھ پیش کیا جائے گا ۔