عنقریب ضلع کلکٹرس کے ساتھ اجلاس، جائیدادوں کی منتقلی اور میوٹیشن میں رکاوٹیں
حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ دھرانی پورٹل کے ذریعہ اراضیات اور جائیدادوں کے رجسٹریشن کے عمل میں رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کرچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر عنقریب تمام ضلع کلکٹرس اور ریوینو عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کریں گے جس میں دھرانی پورٹل سے اراضی و جائیدادوں کی خرید و فروخت کے معاملات میں ہونے والی دشواریوں کو دور کرنے کے بارے میں اہم فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔ حکومت نے عوام کی سہولت اور رجسٹریشن کے عمل کو شفاف بنانے کے مقصد سے دھرانی پورٹل متعارف کیا تھا۔گذشتہ سال 29 اکٹوبر کو پورٹل کا آغاز ہوا جس کے ذریعہ تمام سرگرمیاں آن لائن انجام دی جاسکتی ہیں۔ عہدیداروں کی مداخلت کم کرنے اور کرپشن پر قابو پانے کے مقصد سے دھرانی پورٹل متعارف کیا گیا لیکن رجسٹریشن اور دیگر معاملات میں موجودہ نئے قواعد سے عوام کو دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اراضیات اور جائیدادوں کی منتقلی اور میوٹیشن کے اُمور کی تکمیل کے سلسلہ میں اراضیات کی ملکیت اور دیگر ریکارڈ میں غلط اندراجات سے دشواری ہورہی ہے۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ اراضی کی تمام تفصیلات بہتر انداز میں پورٹل پر شامل کی جائیں تاکہ رجسٹریشن میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ پورٹل کے آغاز کے بعد سے گذشتہ تین مہینوں میں بعض نئی خدمات متعارف کی گئیں۔ بعض سرویسس کو اچانک پورٹل سے ہٹادیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ محض تین ہفتوں میں تقریباً 6 لاکھ سے زائد شکایات حکومت سے درج کرائی گئی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ دھرانی پورٹل کی کارکردگی ہر طرح سے محفوظ اور نقائص سے پاک نہیں ہے۔ پورٹل کی خدمات اور عوامی شکایات کی یکسوئی کے بارے میں ضلع کلکٹرس کی رہنمائی کیلئے اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر دھرانی پورٹل کو یوزر فرینڈلی بنانا چاہتے ہیں۔ ہائی کورٹ میں مقدمہ زیر دوران ہونے کے باعث پورٹل پر غیر زرعی جائیدادوں اور اراضیات کے اندراج کا کام زیر التواء ہے۔ حکومت نے جزوقتی طور پر قدیم طریقہ کار کے تحت غیر زرعی اراضیات کے رجسٹریشن کی اجازت دی ہے۔