کسانوں کو حامی کارڈ کی اجرائی، پارٹی برسر اقتدار آنے پر اندرون 100 دن مسائل کی یکسوئی
حیدرآباد۔10۔مارچ (سیاست نیوز) دھرانی پورٹل میں بے قاعدگیوں کے مسئلہ پر کانگریس پارٹی نے آج پدا پلی ضلع کے سلطان پور میں دھرنی عدالت کا اہتمام کیا جس میں جنرل سکریٹری اے آئی سی سی جئے رام رمیش ، سکریٹری انچارج تلنگانہ مانک راؤ ٹھاکرے ، صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی ، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، رکن پارلیمنٹ اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ دھرنی عدالت میں عوامی مسائل کی سماعت کرتے ہوئے کانگریس برسر اقتدار آنے پر یکسوئی کا تیقن دیا گیا۔ پارٹی کی جانب سے کسانوں میں کانگریس کے تیقن کارڈ حوالے کئے گئے جس پر استفادہ کنندہ کی تصویر موجود ہے۔ پدا پلی ضلع میں پائلٹ پراجکٹ کے تحت دھرانی پورٹل کی خامیوں کو عوام کے روبرو پیش کیا گیا ۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر اندرون 100 دن دھرانی سے متعلق مسائل کی یکسوئی کا تیقن دیا گیا۔ پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ریاست بھر میں متاثرہ افراد کو کانگریس کی جانب سے تیقن کارڈ حوالے کئے جائیں گے جس کی بنیاد پر اراضیات کے معاملات کی یکسوئی ہوگی۔ دھرانی عدالت نے کسانوں کے علاوہ دیگر متاثرین کی کثیر تعداد شریک تھی۔ کانگریس پارٹی نے ہر منڈل میں تربیت یافتہ افراد کوتعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دھرانی کی بے قاعدگیوں کو اجاگر کریں گے۔ دھرانی سے متاثر ہونے والے افراد کی مکمل تفصیلات حاصل کی جائیں گی اور کانگریس برسر اقتدار آنے پر اندرون 100 دن یکسوئی کے اقدامات کئے جائیں گے۔ دھرانی عدالت نے 31 کسانوں کو کانگریس کے حامی کارڈ حوالے کئے گئے ۔ کسانوں اور دوسروں نے شکایت کی کہ دھرانی پورٹل میں ان کی اراضیات کے ساتھ دوسروں کے نام جوڑ دیئے گئے ۔ اس موقع پر سابق آئی اے ایس عہدیدار کے راجو ، رکن اسمبلی سریدھر بابو، سابق ارکان پارلیمنٹ پونم پربھاکر ، ایس راجیا ، مہیش کمار گوڑ و دیگر موجود تھے۔ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ دھرانی پورٹل کے آغاز کے بعد سے اراضی تنازعات میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ ریاست کے 119 اسمبلی حلقوں میں کانگریس کی جانب سے دھرانی عدالت کا اہتمام کیا جائے گا۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر اراضی سروے کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ کسانوں کو ان کی اراضی واپس کی جاسکے۔ر