دبئی ۔29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ورلڈ کپ فائنل میں سری لنکائی امپائر کمار دھرماسینا کی جانب سے اوور تھرو کے 6 رنز دینے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکائی امپائر نے طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کیا۔ انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے خلاف فتح کے لیے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے ابتدائی دوگیندوں پر کوئی رن نہ بن سکا تاہم تیسری گیند پر بین اسٹوکس نے چھکا لگا دیا۔اوور کی چوتھی گیند پر اسٹوکس نے مڈ وکٹ کی جانب شاٹ کھیلا اور وہاں موجود فیلڈر مارٹن گپٹل کی تھرو انگلش بیٹسمین بین اسٹوکس کے بیٹ سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن پارکرگئی تھی جس پر امپائر نے بیٹنگ ٹیم کو 6 رنز دے دیے تھے۔مذکورہ رنز کو انگلینڈ کے چمپیئن بننے کے لیے اہم ترین رنز اور میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا جارہا ہے۔ کرکٹ ماہرین سمیت سابق انٹرنیشنل امپائر سائمن ٹوفل نے بھی اس فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ امپائر کمار دھرماسینا نے بیٹنگ ٹیم کو رنز دینے میں غلطی کی اور ممکنہ طور پر انہیں ایک رن زیادہ دیا گیا۔بعدازاں دھرماسینا نے اعتراف کیا کہ ان سے فیصلے میں غلطی ہوئی جس کا احساس انہیں ٹی وی ری پلے دیکھنے کے بعد ہوا۔ اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پہلی مرتبہ اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے سری لنکائی امپائر کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ آئی سی سی کے جنرل مینجر کرکٹ جیف الارڈائس نے کرکٹ کی نامور ویب سائٹ کرک انفوکو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فائنل میں پلیئنگ کنڈیشنز کی وجہ سے تھرڈ امپائر اور میچ ریفری کے پاس ٹی وی کی سہولت موجود نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ فائنل میں اوور تھروز پر امپائر نے بالکل ٹھیک طریقہ اپنایاکیونکہ پلیئنگ کنڈیشنز کی بنیاد پر تھرڈ امپائر یا میچ ریفری کو ان فیلڈ امپائر کے فیصلے میں مداخلت کی اجازت نہیں ہوتی۔واضح رہے کہ فیلڈ امپائر کے پاس فیصلہ دینے کے لیے وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی تاہم الارڈائس نے کہا کہ فیلڈ پر موجود امپائر قانون سے آگاہ تھے اور قوانین انہیں اس طرح کے فیصلے کے لیے تھرڈ امپائر سے مشاورت کی اجازت نہیں دیتے۔