نئی دہلی ۔ 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر گوتم گمبھیر نے ان خیالات کا اظہار کیا ہیکہ آئندہ ورلڈ کپ میں دھونی کی شرکت غیریقینی ہے حالانکہ سبکدوشی کا فیصلہ مکمل طور پر دھونی کو دیا جانا چاہئے۔ گمبھیر نے میڈیا نمائندوں سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سبکدوشی کا فیصلہ کھلاڑی کا انفرادی فیصلہ ہوتا ہے جب تک وہ فٹ اور ٹیم کیلئے بہتر مظاہرہ کررہا ہے تو اسے سبکدوشی کے بارے میں سوچنا نہیں چاہئے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ دھونی آئندہ ورلڈ کپ میں ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ گوتم گمبھیر نے ان خیالات کا اظہار 2023ء میں منعقد شدنی ورلڈ کپ کے متعلق کیا ہے لیکن دوسری جانب ماہرین کا ایک طبقہ یہ سمجھتا ہیکہ دھونی کی آئندہ برس آسٹریلیا میں منعقد شدنی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں ہی شمولیت پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو کوئی بھی اس وقت کپتان ہوگا چاہے وہ ویراٹ کوہلی ہو یا کوئی اور اسے یہ جرأت کرنی ہوگی کہ جو کھلاڑی آئندہ ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کا حصہ نہیں ہوسکتے انہیں اپنے منصوبہ کے تحت بھی شامل نہ کرے بلکہ ان کے مقام پر ان نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کیا جائے جو کہ آئندہ 3 تا 4 برس کے دوران ٹیم کیلئے اہم رول نبھا سکتے ہیں۔ گمبھیر نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ دھونی آئندہ ورلڈ کپ میں ٹیم کا حصہ ہوں گے لہٰذا نوجوان وکٹ کیپر رشپھ پنت یا سنجوسامسن کو آئندہ ورلڈ کپ کیلئے تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ موضوع آئندہ ورلڈ کپ میں دھونی کی شرکت نہیں بلکہ اس طرح آئندہ ورلڈ کپ ہندوستان کے نام رہے جس کی تیاری ہے۔ وکٹ کیپنگ کیلئے رشپھ پنت اور سنجوسامسن مضبوط دعویدار ہیں لہٰذا انہیں موقع دیا جانا چاہئے۔ علاوہ ازیں سریش رائنا نے بھی دھونی کی سبکدوشی کے سوال پر پہلے ہی کہا ہیکہ یہ فیصلہ دھونی کا انفرادی فیصلہ ہے لہٰذا اسے کھلاڑی پر ہی چھوڑ دیا جانا چاہئے۔ رائنا نے دھونی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہیکہ آسٹریلیا میں آئندہ برس منعقد شدنی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں دھونی ٹیم کیلئے اثاثہ ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ ابھی تک فٹ ہونے کے علاوہ غیرمعمولی وکٹ کیپر ہیں اور وہ مقابلہ کو بہترین انداز میں اپنی ٹیم کے حق میں کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔