دھونی بی سی سی آئی کے کنٹراکٹ سے باہر

   

نئی دہلی ۔ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی کو آج بی سی سی آئی کے سنٹرل کنٹراکٹ سے خارج کردیا گیا ہے جس کے بعد ان کے بین الاقوامی کریئر پر موجود سوالیہ نشان مزید گہرا ہوگیا ہے کیونکہ دھونی جولائی میں منعقدہ ورلڈ کپ کے بعد سے ہندوستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہے۔ بی سی سی آئی نے آج نئے سنٹرل کنٹراکٹ کا اعلان کردیا ہے جس کی میعاد اکٹوبر 2019ء تا ستمبر 2020ء تک ہوگی۔ 38 سالہ دھونی سنٹرل کنٹراکٹ کے اے زمرہ میں شامل تھے اور اس زمرہ کے تحت کھلاڑیوں کو سالانہ پانچ کروڑ کی فیس ادا کی جاتی ہے لیکن اب دھونی کو اس زمرہ سے بھی خارج کردیا گیا ہے۔ دریں اثناء ویراٹ کوہلی اور ان کے نائب روہت شرما کے علاوہ فاسٹ بولر جسپریت بمرا کو اے پلس زمرہ میں سنٹرل کنٹراکٹ دیا گیا ہے جس کے تحت کھلاڑیوں کو سالانہ 7 کروڑ روپئے کی فیس ادا کی جاتی ہے۔ دھونی سے معاہدہ کی تجدید نہیں کی گئی ہے تاہم یہ فیصلہ حیران کن نہیں کیونکہ مہندر سنگھ دھونی 9 جولائی 2019ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ کپ میں کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلہ کے بعد سے ہندوستانی ٹیم سے باہر ہیں اور انہوں نے اپنے مستقبل کے منصوبہ کے متعلق بھی آگاہ نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء ٹیم کے ہیڈکوچ روی شاستری نے حالیہ اپنے بیان میںکہا تھا کہ دھونی عنقریب اپنے ونڈے کریئر کا اختتام کریں گے۔ تاہم وہ آئی پی ایل میں بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا میں منعقد شدنی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کیلئے ہندوستانی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ کنٹراکٹ میں اوپنر کے ایل راہول کو ترقی دی گئی ہے جوکہ بی زمرہ سے اے زمرہ میں شامل کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ٹسٹ اوپنر مینک اگروال کو شاندار کارکردگی پر پہلی مرتبہ سنٹرل کنٹراکٹ میں شامل کیا گیا ہے اور وہ بی زمرہ میں ہاردک پانڈیا، یوزویندر چہل ، اور دیگر دو کھلاڑیوں کے ساتھ موجود ہیں۔