نئی دہلی ۔19 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ناقدین نے بھلے ہی دھونی کا کرئیر ختم ہونے کی بات کہی لیکن ماہی کو اپنی قابلیت پر یقین ہے اور انہوں نے آسٹریلیا میں بیٹ سے جواب دے کر ثابت کردیا کہ ٹیم کیلئے آج بھی اس سے بہتر میچ فنیشر نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہارمہندر سنگھ دھونی کے پہلے کوچ کیشو رنجن بنرجی نے کیا۔ رانچی کے جواہر ودیا مندر میں دھونی کو فٹ بال سے کرکٹ میں لانے والے بنرجی نے کہا کہ تنقید یا تعریف پر ردعمل ظاہر کرنا کبھی اس کی عادت نہیں رہی۔ انہوں نے رانچی میں کہا کہ وہ کبھی بولتا نہیں ہے ، بیٹ سے جواب دیتا ہے۔ آسٹریلیا جانے سے پہلے میں نے اس سے کہا کہ لوگ اتنا بول رہے ہیں تو تم جواب کیوں نہیں دیتے ، اس پر اس نے کہا کہ تنقید سے کیا ہوتا ہے ، جس دن مجھے لگے گا کہ میں ٹیم کو صدفیصد نہیں دے پارہا ہوں ۔ بنرجی نے کہا کہ اب آسٹریلیا میں مین آف دی سیریز بن کر اس نے ناقدین کو جواب دیدیاہے۔ اس کی فٹنس اور ٹیم کی ضرورت کے حساب سے کھیلی گئی اننگز بے مثال رہی۔ اس کے اس طرح کھیلنے سے دوسرے کو بھی حوصلہ ملا۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا جانے سے پہلے رانچی میں اس نے کافی پریکٹس کی۔ بچوں کے ساتھ میدان پر گھنٹوں محنت کی اور اس کو یقین تھا کہ وہ اچھا کھیلے گا۔ یہ پوچھنے پر کہ ان سے دھونی کی کیا بات ہوئی تھی ، انہوں نے کہا کہ اب وہ ہلکے بیٹ سے کھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی نے بتایا کہ اب وہ وزنی بیٹ لے کر نہیں کھیل رہا ہے ، جو 27-28 سال کی عمر میں کھیلتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی فٹنس پر مسلسل محنت کرتا آرہا ہے جو میدان پر نظر آتی ہے۔ خواہ وکٹوں کے درمیان دوڑ ہو یا وکٹ کے پیچھے کیپنگ ، اس کی مستعدی قابل دید ہوتی ہے۔ ورلڈ کپ میں ان کے بیٹنگ نمبر پر کافی بحث ہورہی ہے ، لیکن بنرجی نے روہت شرما کی حمایت کی کہ دھونی کو چوتھے نمبر پر اترنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چوتھے نمبر پر اننگز بنانے کا رول نبھانے کا موقع ملتا ہے جو وہ بخوبی نبھا رہا ہے۔ نیچے کے نمبر پر آنے سے صرف جارحانہ بیٹنگ کا ہی راستہ رہتا ہے ، مجھے لگتا ہے کہ چوتھا نمبر اس کیلئے صحیح ہے۔