ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سلامی بلے باز سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے استعفے کے بارے میں اپنی خاموشی توڑ دی ہے انکا کہنا ہے کہ مہندر سنگھ دھونی کو اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ لینے کا حق ہے اور وہ اسکی اہلیت بھی رکھتے ہیں۔ اور انہوں نے اپنے کپتانی کے دور میں بڑے سے بڑے فیصلہ لے چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کس کھلاڑی میں کیا صلاحیت ہے اسکو سمجھنے کی صلاحیت دھونی میں ہے، اور کھلاڑی کو چمپین کس طرح بنایا جاتا ہے وہ صلاحیت دھونی کے اندر ہے۔
33 سالہ جوان کھلاڑی دھون نے ایک ٹی وی شو آپ کی عدالت میں دھونی کے ریٹائرمنٹ کو لے کر کہاکہ دھونی گزشتہ کافی عرصے سے کرکٹ مضبوطی کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں پتہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کب لینا ہے۔ یہ مکمل طور پر ان کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ ان پر جبر کرنے کا کسی کو حق نہیں ہے،انہوں نے ہندوستانی ٹیم کے لئے بہت اہم فیصلے لئے ہیں اور وہ اپنے مستقبل کو لے کر بھی فیصلہ لے سکتے ہیں۔
دھونی بحیثیت کپتان بہت کامیاب کپتان رہے ہیں، ان کے کپتانی میں ٹیم نے بہت بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی۔ ان کے کنٹرول کی صلاحیت بہت بڑی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دھونی اور وراٹ کے درمیان اچھی دوستی ہے، اور کافی اچھا سمجھوتہ بھی ہے۔
دھون نے کہا کہ جب وراٹ نوجوان تھے تو انکی رہنمائی بہت کیا کرتے تھے، اور وراٹ کپتان بننے کے بعد بھی کافی انکی مدد کی۔ یہ ایک اچھے کپتان کی علامت ہے کہ اپنے بڑوں سے مشورہ لینا۔ دھون رشبپنت کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کچھ وقت سے اپنی خراب کاکردگی کو لے کر سرخیوں میں ہے۔ دھون کا کہنا تھا کہ پنت اپنی غلطیوں سے کچھ نا کچھ سبق حاصل کرتے ہیں اور ہندوستان کی ٹیم کےلیے انکا لمبا کیرئیر ہے۔
آپ کی عدالت انڈیا ٹی وی شو سے۔
