دھونی کو پتہ ہے کہ کرکٹ کوکب الوداع کہناہے:بھٹاچاریہ

   

کولکاتا: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں رابندر جڈیجہ نے میچ کی آخری گیند پر چوکا لگاکرچینائی سپرکنگس کو گجرات ٹائٹنس پر خطابی جیت دلائی۔ ڈگ آوٹ میں بیٹھے دھونی کے لیے یاد گار لمحہ ہو سکتا ہے لیکن شیدائی اپنے اسٹار کرکٹر اور کامیاب ترین کپتان دھونی کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کو لے کر مایوس تھے۔ مگر دھونی نے ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا البتہ یہ کہا کہ اگر ان کی فٹنس اچھی رہی تو وہ اگلے آئی پی ایل میں بھی کھیل سکتے ہیں یعنی فی الحال ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔دھونی کی کھڑگ پور کے پلیٹ فارم سے شروع ہونے والی لڑائی کو پوری دنیا نے نہ صرف دیکھا بلکہ اس کی قدر بھی کی۔ دنیا نے یہ بھی دیکھا کہ رانچی کا بڑے بالوں والا لڑکا عام کرکٹر سے فنیشر کیسے بنا۔ یہ ایک لمبی کہانی ہے۔ اس پر وہ لوگ بات کر سکتے ہیں جنہوں دھونی کو بالکل قریب سے دیکھا ہے یا ان کے ساتھ وقت گزارا ہے۔ ماہی کے بچپن کے کوچ چنچل بھٹاچاریہ ان میں سے ایک ہیں۔ چنچل بھٹاچاریہ وہ شخص ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ایم ایس دھونی کی صلاحیت کو پرکھا اور میدان میں جلوہ گر ہونے کے لیے ماحول سازگار بنایا۔ ان کی کوششوں کا نتیجہ ہی ہے کہ دھونی کی زندگی کو بالکل صحیح ٹریک پر لاکھڑا کیا۔بھٹاچاریہ نے کہا کہ کامیاب ہونے کے لئے محنت کافی نہیں ہے بلکہ جنون کی ضرورت ہوتی ہے جو دھونی میں کوٹ کوٹ بھرا ہوا ہے۔اس کے وقت میں ناجانے کتنے کرکٹر آئے اور چلے گئے لیکن دھونی کرکٹ کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بنا۔وہ آج بھی رانچی میں رہتا ہے صبح سویرے پریکٹس کے لئے میدان پہنچ جاتا ہے۔