دھوکہ بازوں کی ٹولیاں سرگرم ، عوام کو گمراہ بنانے کوشاں

   

آن لائن اور سائبر دھوکہ دہی میں اضافہ ، شخصی اطلاعات کی فراہمی پر نقصان ممکن
حیدرآباد۔10اپریل(سیاست نیوز) ملک کودرپیش حالات میں انسانیت کے جذبہ سے سرشار لوگو ںکی جانب سے جہاں مستحقین اور ضرورت مندوں کی مدد کی جا رہی ہے وہیں دنیا بھر میں دھوکہ بازوں کی ٹولیاں بھی سرگرم ہوچکی ہیں اور وہ عوام کو گمراہ کرتے ہوئے انہیں ٹھگنے میں مصروف ہیں۔ عالمی ادارہ ٔ صحت اور مرکزی حکومت کے بعد اب محکمہ پولیس کی جانب سے بھی عوام کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ آن لائن اور سائبر دھوکہ دہی سے چوکنا رہیں اور کسی کوبھی اپنی شخصی تفصیلات فراہم نہ کریں کیونکہ دھوکہ بازوں کی ٹولیاں چیف منسٹر ریلیف فنڈ ‘ وزیر اعظم کی جانب سے وصول کئے جانے والے امدادی فنڈ کے علاوہ بینکوں کے نام سے دھوکہ دہی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کی جانب سے معصوم شہریوں کو شکار بنانے کیلئے اقساط کی معافی اور دیگر لالچ دیئے جا رہے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ ان کی تفصیلات حاصل ہونے پر ہی وہ رابطہ کر رہے ہیںیا یہ کہا جا رہاہے کہ ان کی جانب سے اقساط روکنے کی جو درخواست داخل کی گئی ہے اس کے سلسلہ میں گفتگو کیلئے فون کیا گیا ہے اور اس دوران ڈیبیٹ اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات حاصل کرتے ہوئے انہیں ٹھگ لیا جارہا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ اس طرح کی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے ساتھ دھوکہ بازوں کی جانب سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ وہ غیر سرکاری تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں اور موجودہ مشکل حالات میں مستحقین کی مدد کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور انہیں عوامی تعاون درکار ہے۔فون پر کی جانے والی ان اپیلوں سے متاثر ہوتے ہوئے لوگ انہیں نہ صرف تفصیلات فراہم کر رہے ہیں بلکہ ان کی جانب سے بتائے گئے کھاتوں میں رقومات بھی منتقل کر رہے ہیں ۔ محکمہ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے دھوکہ بازوں سے چوکنا رہیں اور ان کے بہکاوے میں نہ آئیں اور جن لوگوں کو آپ جانتے ہیں اور جن کی خدمات سے واقف ہیں ان کے ذریعہ مستحقین کی مدد کریں یا پھر آپ نے مدد کرنے کا ارادہ کیا ہے تو وزیر اعظم یا ریاستی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے چیف منسٹر ریلیف میں عطیہ دیں کیونکہ دھوکہ بازوں کی جانب سے جاری سرگرمیوںپر نظر رکھنے کے بعد محکمہ پولیس نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ شہریوں میں اس سلسلہ میں بھی شعور اجاگر کیا جائے اور انہیں ٹھگنے سے محفوظ رہنے کے اقدامات کرتے ہوئے شہریوں کو صحیح راہ دکھائی جائے کیونکہ اس وقت مدد کی ضرورت کے ساتھ صحیح سمت میں مدد کی ضرورت ہے۔