دھوکہ دہی، اغواء، فسادات، عصمت ریزی اور آٹو موبائیل اور عام سرقہ میں اضافہ

   

پولیس سے نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے باوجود جرائم میں اضافہ ریکارڈ، سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند کا بیان
حیدرآباد 22 ڈسمبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں پولیس کے سخت اقدامات، نئی پالیسیوں اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے باوجود جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ دھوکہ دہی، اغواء، فسادات، عصمت ریزی، آٹو موبائیل کے سرقہ اور عام سرقہ کی وارداتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ڈکیتی، سروینٹ تھیفٹ توجہ ہٹاکر سرقہ کرنا جیسے جرائم میں اضافہ جبکہ قتل اور اقدام قتل کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ شہر میں پیش آئے حالات کے سبب فسادات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ بات سٹی پولیس کمشنر مسٹر سی وی آنند نے بتائی۔ انھوں نے آج یہاں اینٹی گریٹیڈ کمانڈ کنٹرول سنٹر میں حیدرآباد سٹی پولیس کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کو جاری کیا۔ انھوں نے بتایا کہ شہر میں تہواروں کے موقع پر پولیس کی جانب سے اپنائی گئی حکمت عملی کامیاب رہی اور شہریوں کی جانب سے بہترین تعاون حاصل رہا۔ انھوں نے بتایا کہ مسروقہ جائیداد کی ریکوری میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ سٹی پولیس نے عوامی خواہش اور مطالبات کی یکسوئی کے لئے عوامی رائے حاصل کرتے ہوئے ڈی جے پر پابندی کا اہم فیصلہ کیا۔ انھوں نے شہر میں ٹریفک بہاؤ کو آسان بنانے اور شہریوں کو ٹریفک جام کی پریشانی سے چھٹکارا دلانے کے لئے شروع کردہ آپریشن روپ کا ذکر کیا اور بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور اس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے پولیس ایک منصوبہ تیار کررہی ہے۔ آئندہ سال سے اس پر عمل آوری کی جائے گی۔ کمشنر پولیس نے کہاکہ سائبر جرائم وقت کا بہت بڑا چیلنج ہے۔ شعور بیداری کی لاکھ کوششوں کے باوجود سائبر دھوکہ دہی جاری ہے۔ انھوں نے کہاکہ 36 اقسام کے سائبر جرائم کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کمشنر پولیس آنند نے کہاکہ سائبر جرائم کی انجام دہی اور دھوکہ بازوں کی کامیابی میں بینکنگ شعبہ کا بہت رول سامنے آیا ہے اور بینک ملازمین، عہدیداروں اور اس شعبہ سے وابستہ افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ جاریہ سال اسپیشل برانچ کی جانب سے 2.1 لاکھ درخواستوں کی یکسوئی کی گئی جس میں پاسپورٹ کے علاوہ ویریفکیشن بھی شامل رہا۔ انھوں نے کہاکہ سکندرآباد مندر واقعہ کے بعد شہر میں پولیس اسٹیشن سطح پر بے سہارا افراد کی نشاندہی اور ان کی بازآبادکاری کی جارہی ہے۔ ٹرانسجنڈرس کو سماجی دھارے میں لانے کے اقدامات کے تحت انہیں ٹریفک اسسٹنٹ کی خدمات دی جارہی ہیں۔ منشیات کے خلاف جاری اقدامات بھی پولیس کو کامیابی حاصل ہورہی ہے اور مزید سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سائبر سکیورٹی کو بہتر بناتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کے جال کو مزید عصری بنایا جائے گا۔ کمشنر پولیس نے کہاکہ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے لئے حیدرآباد سٹی پولیس میں عنقریب ڈرون مینٹیننس ونگ قائم کیا جائے گا۔ اب حیدرآباد سٹی پولیس ازخود ڈرون کے سسٹم کو رائج کرے گی ۔ جرائم پر قابو پانے کے لئے نائیٹ پٹرولنگ اور پولیسنگ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہر چھوٹی اور عام شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کے سبب ایف آئی آر کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ کمشنر پولیس حیدرآباد مسٹر سی وی آنند نے سندھیا تھیٹر واقعہ میں پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اور فلم اداکار کی جانب سے دی گئی صفائی کو مسترد کردیا اور ثبوت پیش کرتے ہوئے سٹی پولیس کی کارکردگی کو حق بجانب قرار دیا اور کہاکہ پولیس قانون کے دائرے میں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق کارروائی کا نشانہ بنائے گی۔ سٹی پولیس کمشنر نے باؤنسرس اور باؤنسرس کے آرگنائزرس کو سخت گیر نتائج کا انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ وی آئی پی کلچر میں حد سے زیادہ مستعدی دکھانے والے باؤنسرس کو پولیس کے معاملہ میں قابو میں رہنا چاہئے۔ انھوں نے باؤنسرس کی جانب سے پولیس کو حکم دینے اور کارروائی میں رکاوٹ بننے پر برہمی ظاہر کی اور کہاکہ ایسے موقع اور واقعات پر پولیس باؤنسرس کے ساتھ ساتھ وی آئی پی اور آرگنائزرس کے خلاف کارروائی کرے گی اور کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ پر وی آئی پی اور باؤنسرس کے آرگنائزس اور کمپنی کو ذمہ دار قرار دیا جائے گا۔ ع