دہشت گردوں کو فنڈنگ ‘ ضبطی کیلئے کئی جائیدادوں کی نشاندہی

   

جموں و کشمیر کے تاجر کی 10 املاک اور حزب المجاہدین سربراہ سید صلاح الدین کا مکان شامل

نئی دہلی 25 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک کی سکیوریٹی ایجنسیوں نے جموںو کشمیر کے ایک تاجر کی کم از کم 10 جائیدادوں اور اسلام آباد میں حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے اسلام آباد میں واقع مکان کی نشاندہی کی ہے تاکہ انہیں دہشت گردوں کو فینانس کے مقدمات میں ضبط کیا جاسکے ۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ فی الحال دہلی کی تہاڑ جیل میں قید تاجر ظہور احمد شاہ وٹالی کی 10 جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے اس کے علاوہ حزب المجاہدین کے لیڈر سید صلاح الدین کی اسلام آباد کی ایک جائیداد کی بھی نشاندہی کی ہے تاکہ دہشت گردی کو فنڈنگ کے کیس میں ان کو ضبط کیا جائے ۔ ظہور احمدشاہ وٹالی بھی این آئی اے کے دہشت گردی کی فنڈنگ سے متعلق مقدمہ میں جیل میں ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ‘ قومی تحقیقاتی ایجنسی اور انکم ٹیکس محکمہ جیسی وفاقی تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے جلدی ہی ان جائیدادوں کو مختلف فوجداری قوانین کے تحت ضبط کرنے کی کارروائی شروع کی جائے گی ۔ ایک سکیوریٹی عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔وٹالی کی جن جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سرینگر کے چھن پورہ کا ایک مکان ‘ سرینگر میں نربل کے مقام پر اراضی ‘ ہند واڑہ میں ایک مکان ‘ جموں میں ناگروٹا کے مقام پر آٹھ کنال اراضی اور سرینگر میں ایک زیر تعمیر نرسنگ ہوم شامل ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں گرگاوں کا ایک مکان پہلے ہی ضبط کیا جاچکا ہے ۔ اس کے علاوہ فاروق احمد ڈار عرف بٹا کراٹے کا ایک مکان حضرت بل تحصیل اور محمد اکبر خاندے کا ایک دو منزلہ مکان سرینگر بھی شامل ہے اور ان کو بھی ایجنسیوں کی جانب سے قرق کیا جاسکتا ہے ۔ سکیوریٹی ایجنسیوں کی جانب سے اب تک 13 افراد کی شناخت کی جاچکی ہے جن میں حزب المجاہدین کے بانی سید صلاح الدین بھی شامل ہیںان تمام پر الزام ہے کہ انہوں نے دہشت گردوں اور سنگباری کرنے والوں کو پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی ایما پر فنڈز فراہم کئے تھے ۔مرکز نے دہشت گردوں کو فنڈز فراہم کرنے والوں کی جائیدداوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کیا ہے ۔