دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ ممکن نہیں

,

   

پاکستان کے جھوٹے الزام پر اقوام متحدہ میں ہندوستان کا منہ توڑجواب

نیویارک : پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے خلاف کئی بیانات دئے ہیں۔ اب ہندوستان نے بھی پاکستان کو ان الزامات کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے فرسٹ سکریٹری میجیتو وینیٹو نے کہا کہ امن اور سلامتی تبھی ہو گی جب سرحد پار سے دہشت گردی ختم ہو جائے گی۔اپنے جواب میں ہندوستان کے سفارت کار میجیٹو وینیٹو نے پاکستان کو یاد دلایا کہ ہندوستان پر جھوٹے الزامات لگانے سے پہلے پاکستان کو اپنا جائزہ لینا چاہئے۔ ونیٹو نے کہا کہ جموں و کشمیر کا دعویٰ کرنے کے بجائے اسلام آباد کو ’’سرحد پار دہشت گردی‘‘ کو روکنا چاہیے۔میجیتو نے مزید کہا کہ جب اقلیتی برادری کی ہزاروں نوجوان خواتین کو ایس او پی کے طور پر اغوا کیا جاتا ہے تو ہم اس بارے میں کیا نتیجہ نکال سکتے ہیں؟ انہوں نے پاکستان کے تمام بیانات کو غلط قرار دیا۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیانات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے ہی ملک میں ہونے والی بداعمالیوں کو چھپانے کے لیے ایسے بیانات دئے ہیں۔دراصل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے دعویٰ کیا تھا کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بدلنے کیلئے ہندوستان کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام نے امن کے امکانات کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔ علاقائی کشیدگی کو ہوا دی۔ اس کے ساتھ ہی اب ہندوستان نے جواب کا حق استعمال کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی۔