لندن ۔ 6 اکتوبر (ایجنسیز) اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں جب کہ مغربی میڈیا کا دہشت گردی کے حوالے سے دہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا۔ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی اور نفرت انگیزی کے واقعات کو غیرملکی میڈیا مخصوص زاویے سے پیش کرتا ہے، اسلاموفوبیا اب کئی مغربی معاشروں میں ایک انتہائی پیچیدہ مسئلہ بن چکا ہے۔ میڈیا کے مطابق برطانیہ کے جنوبی ساحلی قصبے پیس ہیون میں مسجد کو آگ لگا دی گئی، برطانوی پولیس نے کہا کہ آگ نے مسجد کے دروازے اور باہر کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، دو نقاب پوش افراد نے مسجد کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی۔ میڈیا نے برطانیہ میں مسجد پر دہشت گردانہ حملے کو محض ایک نفرت انگیز جرم قرار دیا جب کہ امریکی نشریاتی ادارہ سی این این نے بھی مسجد پر دہشت گرد حملے کو پرتشدد حملہ قرار دیا۔ عالمی جریدے دی گارڈین نے بھی مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کے واقعہ کو ایک آگ لگنے کاواقعہ قراردیا، دہشت گردی کے واقعہ پر برطانوی اعلیٰ حکومتی عہدیداران کے واضح مذمتی بیانات بھی منظرعام پر نہیں آئے۔ مغربی میڈیا میں دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعہ کی واضح کوریج سامنے نہیں آئی، مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کرنا مقامی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں کو مغرب میں مسلمانوں کے خلاف تعصب پر موثر حکمت عملی اپنانا ہوگی۔