دہشت گردی کارنگ سبزہوتا ہے‘ سادھوی کا متنازعہ بیان

   

سماج کو بانٹنے والے بیان پرسیاسی وملی تنظیموں کا سخت ردعمل

بھوپال ۔4؍اگست ( ایجنسیز ) مالیگاؤں کیس میں کلین چٹ ملنے کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے دہشت گردی پر بڑا بیان دیا ہے۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے صاف کہا کہ دہشت گردی کا رنگ سبز ہوتا ہے۔ سادھوی پرگیہ کے بیان پرسیاسی و ملی تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ان کے اس بیان کوافسوس ناک اورسماج کو بانٹنے والا قراردیا ہے۔مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بری ہونے کے بعد بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھوپال پہنچیں۔حامیوں کی استقبالیہ تقریب کے دوران سادھوی نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے کر سیاسی ہلچل مچادی ہے۔ بھوپال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دہشت گردی کے بارے میں پرگیہ نے کہا کون کہتا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا؟ دہشت گردی کا رنگ سبزہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سبز پرچم تلے پھیل رہی ہے۔ سادھوی پرگیہ نے کہاکہ پہلگام میں انہوں نے سبز رنگ کے ساتھ جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے۔مسلمان دہشت گرد ہیں یہ یقینی بات ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے الزام لگایا کہ مالیگاؤں کیس میں انھیں 17 سال تک ذہنی اور جسمانی اذیتیں دی گئیں لیکن بالآخر سچائی غالب آگئی۔ انہوں نے کانگریس پر ہمیشہ ہندوؤں کو کچلنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بھگوا دہشت گردی کا جھوٹا اسکرپٹ بنایا لیکن یہ وہ ٹک نہیں سکی۔ ہندو دہشت گرد نہیں ہو سکتا کیونکہ ہندو روادار ہے۔ ہمارا منتر واسودیو کٹمبکم ہے۔سادھوی پرگیہ نے کانگریس اور خاص طور پر دگ وجے سنگھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے متعصبانہ ذہنیت کو فروغ دیا ہے اور ہندوؤں کو نیچا دکھانے کی سازش کی ہے۔ سادھوی کے اس بیان پر اپوزیشن جماعتوں اور مسلم تنظیموں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ آل انڈیا امام اسوسی ایشن کے صدر مولانا ساجد رشادی نے سادھوی کے بیان کو اسلامو فوبک قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردی کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا نہ صرف غلط ہے بلکہ معاشرے کو تقسیم بھی کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر دوسرے مذاہب کے لوگ آئی ایس آئی کیلئے جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے جاتے ہیں تو کیا انہیں ہندو یا بھگوا دہشت گرد کہا جاتا ہے؟ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔اسی طرح بعض سیاسی قائدین نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔