دہشت گردی کا الزام ، ایک اور افغان شہری گرفتار

   

          ٹیکساس کے شہر فورٹ ورتھ میںعمارت کو بم سے اڑانے کی دھمکی پر کارروائی

واشنگٹن۔30نومبر( ایجنسیز)امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر دہشت گرد حملے سے صرف ایک دن پہلے ٹیکساس کے شہر فورٹ ورتھ میں ایک اور افغان شہری کو ایک عمارت کو دھماکے سے اُڑانے کی دھمکی دینے پر گرفتار کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا کے مطابق ہفتہ کو یہ بات سامنے آئی کہ اس افغان شہری کو صدر بائیڈن کے ’آپریشن الائیز ویلکم‘ کے تحت امریکہ میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کی اسسٹنٹ سیکریٹری ٹریشا میک لافلِن نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ مشتبہ شخص، محمد داؤد الکزئی نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں وہ خود کو ایک ایسی ڈیوائس تیار کرتے دکھا رہا تھا جسے اُس نے دھماکا خیز مواد سے تعبیر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ فورٹ ورتھ کا علاقہ اس کا ہدف تھا۔الکزئی کو منگل کے روز ٹیکساس ڈپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی اور ایف بی آئی کے جوائنٹ ٹیررازم ٹاسک فورس نے گرفتار کیا اور دہشت گردانہ دھمکیاں دینے کے الزام میں چارج کر دیا گیا۔یہ گرفتاری واشنگٹن میں ہونے والے اُس پرتشدد حملے سے کم از کم 24 گھنٹے پہلے ہوئی تھی جس میں ایک اور افغان شہری رحمٰن اللہ لکانوال نے امریکی نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔لکانوال ایک سال سے زائد عرصے سے امریکہ میں مقیم تھا، اس نے کیپٹل کے نزدیک ایک رہائشی علاقے میں معمول کی گشت کے دوران فائرنگ کی تھی۔ حکام نے اس فائرنگ کو دہشت گردی کا ایک دانستہ اقدام قرار دیا اور اسے کچھ دیر بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔افغان شہریوں سے متعلق یہ دو مسلسل واقعات صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نئے امیگریشن اقدامات میں فوری تبدیلی کی ضرورت کا باعث بنے ہیں۔صدر پہلے ہی ’ریورس مائیگریشن‘ اقدام کا اعلان کر چکے ہیں جس کا مقصد اُن تارکین وطن کو ملک بدر کرنا ہے جو ’یہاں کے نہیں ہیں‘ یا ملک کیلئے فائدہ مند نہیں ہیں۔انہوں نے وفاقی ایجنسیوں کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ آپریشن الائیز ویلکم کے تحت امریکہ میں داخل ہونے والے افغانوں کی سخت نگرانی کریں اور اُن کی حیثیت کا کیس ٹو کیس دوبارہ جائزہ لیں۔ٹرمپ نے تمام تیسری دنیا کے ممالک سے امریکہ آنے پر مستقل پابندی کا عزم ظاہر کیا ہے اور اپنی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ بائیڈن کے دور میں بنائے گئے ہر مہاجر، پیرول اور انسانی بنیادوں کے پروگرام کا دوبارہ جائزہ لیں۔مزید احکامات بھی متوقع ہیں کیونکہ ایجنسیاں حالیہ آنے والوں کی جانچ میں توسیع کر رہی ہیں۔