بچوں کے حقوق کے استحصال کیلئے دہشت گرد تنظیمیں اور ممنوعہ افراد راست یا بالواسطہ ذمہ دار
دہشت گردی سے امن اور استحکام کو خطرہ، پاکستان کی طرف اشارہ ۔ یو این میں ہندوستان کا بیان
اقوام متحدہ : دہشت گردی کے نیٹ ورکس جب سرحدوں کو عبور کرتے ہیں تو بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور امن خطرہ میں پڑجاتا ہے، ہندوستان نے پاکستان کا درپردہ حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی اور اقوام متحدہ کے رکن مملکتوں سے اپیل کی کہ عظیم تر سیاسی حوصلہ کا مظاہرہ کریں تاکہ دہشت گردی کے مرتکبین کو بچوں کے حقوق کو بگاڑنے کی پاداش میں جوابدہ یقینی طور پر بنایا جاسکے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جن تنظیموں پر دہشت گردی کی پاداش میں امتناع عائد کیا اور جن افراد پر پابندی لگائی ہے، وہ بچوں کے حقوق کے استحصال کیلئے راست یا بالواسطہ ذمہ دار ہیں۔ ہندوستان نے یہ باتیں جمعرات کو ایک بیان میں کہیں جبکہ یو این ایس سی میں بچوں اور مسلح لڑائی کے نتائج کے موضوع پر مباحث منعقد کئے گئے۔ ہندوستان کے بیان میں کہا گیا کہ کونسل کے چائلڈ پروٹیکشن ایجنڈہ کو آگے بڑھانے کیلئے اسے انسداد دہشت گردی کے عزم کو عملی جامہ پہنانا چاہئے۔ انڈیا نے کہا کہ رکن مملکتوں کو دہشت گردی سے جڑی تنظیموں اور دہشت گردوں کے خلاف اقدامات کیلئے عظیم تر سیاسی حوصلہ کا مظاہرہ کرنا چاہئے جس کے بغیر سلامتی کونسل کے بچوں سے متعلق مقاصد کی تکمیل ممکن نہیں۔ ہندوستان نے زور دیا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں دہشت گرد گروپوں کے سبب بچوں کو جو خطرات پیدا ہورہے ہیں، ان کے خلاف جامع کارروائی کو نہ صرف تسلیم کیا جائے بلکہ اس کی پذیرائی بھی ہونی چاہئے۔ پاکستان کی طرف درپردہ اشارہ میں ہندوستان نے کہا کہ دہشت گردی کے نیٹ ورکس سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے اپنے اثرات ڈال رہے ہیں جس سے امن اور استحکام خطرہ میں پڑ رہا ہے۔ اس پوری صورتحال میں بچے سب سے زیادہ متاثر ہیں کیونکہ وہ خوف اور غیریقینی کیفیت کے احساس کے ساتھ جی رہے ہوتے ہیں اور اکثر انہیں تعلیم کے حق سے محروم ہونا پڑتا ہے۔ ہندوستان نے اپنے بیان میں جسے اقوام متحدہ کے سرکاری ریکارڈ میں شامل کیا جائے گا، مسلح لڑائیوں کے غیرمملکتی فریقوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ ایسے فریقوں کے سبب کسی بھی ملک کے داخلی حالات بگڑتے ہیں اور کئی دفعہ صورتحال قابو سے باہر ہوجاتی ہے۔ ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ اسکولوں میں محفوظ ماحول کے فقدان نے صنف نازک کی حفاظت کے چیلنجس کئی گنا بڑھادیئے ہیں۔ نوجوان خواتین اور لڑکیاں کئی مقامات پر مختلف نوعیت کے جنسی استحصال اور جنس پر مبنی تشدد کا شکار ہوتے ہیں۔ ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ برصغیر میں سلامتی کونسل کو عظیم تر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔