دہلی آرٹ فیر میں مخالف سی اے اے تصویرکی جھوٹی شکایت

   

پولیس کا اچانک دھاوا ، کئی قابل اعتراض تصویر نہیں پائی گئی، حکام کی توثیق
نئی دہلی۔3 فروری (سیاست ڈاٹ کام) نئی دہلی میں جاری ہندوستانی مصوری کے میلے انڈین آرٹ فیر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بعض تصاویر کی پیشکشی و نمائش کی شکایت پر پولیس نے اس مقام پر پہنچ کر کچھ دیر کیلئے سرگرمیوں کو روک دیا۔ یہ تصویری میلہ دراصل ہندوستانی خواتین کے استحکام کے موضوع پر منعقد کیا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ’ہمیں ایک کال موصول ہوا تھا جس میں بتایا گیا کہ سی اے اے سے متعلق چند قابل اعتراض تصویری نمونے پیش کئے گئے ہیں جن کی تلاشی کیلئے پولیس ٹیم روانہ کی گئی تھی لیکن معائنہ کے بعد وہاں دیکھا گیا کہ ایسی کوئی تصویر نمائش کیلئے نہیں رکھی گئی تھی۔ خاتون مصور مینا مکرجی کی طرف سے اٹلی کے سفارت خانہ کے تہذیبی مرکز میں یہ تصویری فن پارے پیش کئے گئے تھے جن میں پینٹنگس کے علاوہ چند نغمے اور فیض احمد فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ بھی پیش کی گئی تھی۔ اس تقریب میں حصہ لینے والوں میں ہندوستانی خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی طاقت اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ گارگی چنڈولہ نے فیض کا کلام سنایا گیا اور تصویر کے ذریعہ قدرتی حسن، محبت کو اجاگر کیا گیا۔ گارگی چنڈولہ نے جو منتظمین اور شرکاء میں شامل تھیں، ’تصویری فن پارے کسی مخصوص احتجاج یا مسئلہ سے متعلق نہیں تھے، یہ دراصل ہندوستانی خواتین سے متعلق ہیں۔ خواتین کی کامیابیوں اور طاقت کا جشن منانے کیلئے ہم نے یہ جگہ بنائی ہے۔ ہندوستانی خواتین کے عزم و استقلال، صبر اور طاقت سے یگانگت کے علاوہ اظہار مسرت کیلئے یہ تقریب منعقد کی گئی تھی جو کسی بھی سیاسی نوعیت کی نہیں تھی۔ میں نہیں جانتی کہ مسئلہ کیا تھا ، کہ اچانک تلاشی لی گئی ، ہوسکتا ہے کہ کسی نے شکایت کی تھی۔