کرناٹک میں جس طرح اراکین اسمبلی کے خرید و فروخت کی راہ ہموار کی جارہی ہے، اس پر کانگریس کے اراکین نے بدھ کو راجیہ سبھا میں زبردست احتجاج کیا اور گھنٹوں تک نعرے بازی کی۔ اس کی وجہ سے 3/ مرتبہ التوا کے بعد ایوان کی کارروائی ایک دن کیلئے ملتوی کردی گئی۔ دوسری طرف کرناٹک میں کانگریس اور جنتادل سیکولر کے اراکین نے اس پورے معاملے میں مرکز پر مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے راج بھون تک مارچ کیا۔ کرناٹک کی حکمراں جماعت نے ریاستی گورنر کے رول پر بھی اپنے شبہ کا اظہار کیا۔
وقفہ صفر اور وقفہ سوالات میں ایک مرتبہ پھر التوا اور ظہرانے کے بعد ایک بار پھر التوا ہوا۔ بعد ازاں تین بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو کانگریس کے تقریباً 20اراکین چیئرمین کی نشست کے پاس پہلے کی طرح آگئے اور مسلسل سوا گھنٹے تک جم کر نعرے بازی کی لیکن نائب چیئرمین ہری ونش ایوان کو چلانے پر بضد تھے۔ شور شرابے میں بی جے پی کے سریش پربھو اناڈی ایم کے کے اے نونیت کرشنن، نا مزد رکن نریندر جادھو اور شیو سینا کے انل دیسائی بجٹ پر اپنا بیان دیتے رہے لیکن ہنگامے کی وجہ سے کسی کو کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ ایوان کی اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ کسی کی کوئی بات سنائی نہیں پڑرہی ہے، اسلئے ان کی پارٹی کے اراکین ایوان سے واک آؤٹ کررہے ہیں۔ اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے اراکین ایوان سے باہر نکل گئے۔ نائب چیئرمین ہری ونش کے ایوان چلانے کے سخت موقف کو دیکھتے ہوئے کانگریس کے دپٹی لیڈر آنند شرما اور جے رام رمیش نے ایوان کے لیڈر تھاور چند گہلوت اور پارلیمانی امور کے وزیر مرلی دھرن کے ساتھ بات چیت کر کے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کی کوشش کی لیکن شروع میں انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی۔ بعد میں فریقین کے درمیان مفاہمت ہوجانے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 4/بج کر 20/منٹ پر دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔
اس دوران تھاور چند گہلوت نے کہا اپوزیشن لیڈر کے ساتھ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ (جمعرات) صبح 11/بجے سے بجٹ پر بحث شروع ہوگی اور دیر شام تک ایوان چلے۔ آنند شرما نے اس پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پوری بحث کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتارمن ایوان میں موجود رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی بجٹ پر بحث کی اہمیت کو سمجھتی ہے لیکن کرناٹک کے معاملے پر ملک کی وجہ مبذول کرانا ضروری تھا، اسلئے پارٹی کو ایسا رخ اختیار کرنا پڑا۔
اس سے قبل تین بجے سے سوا چار بجے تک کانگریس اراکین مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ اس ہنگامے کے درمیان سریش پر بھو تقریباً 50/منٹ تک بجٹ کی خوبیاں گناتے رہے اور درمیان درمیان میں پانی بھی پیتے رہے۔ کانگریس اراکین جب سریش پربھو کی سیٹ کے سامنے کھڑے ہو کر نعرے بازی کرنے لگے تو وہ دوسری سیٹ پر جا کر بولنے لگے۔ اس پر سی پی آئی کے ونئے وسوم نے نظم کا سوال اٹھایا اور کہا کہ کوئی رکن دوسری سیٹ سے نہیں بول سکتا۔ اس پر ہری ونش نے نظم کاسوال خارج کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ایوان میں اراکین کو سیٹوں کا الاٹمنٹ نہیں کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے علاوہ کانگریس اور جتنادل سیکولر نے کرناٹک میں اسمبلی کے باہر بھی احتجاج کیا اور الزام عائد کیا کہ مرکز کی حکمراں جماعت کی ایما پر ریاستی گورنر وجو بھائی والا جانب داری برت رہے ہیں۔ریاست میں برسر اقتدار دونوں پارٹیوں کے ایم ایل ایز پارٹی کے پر جموں کے ساتھ گورنر کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے راج بھون کی جانب بڑھ رہے لیکن پولیس نے انہیں وہاں جانے سے روک دیا۔ پولیس نے مظاہرین اور کارکنان کو روکنے اور انہیں سمجھانے کی بھی کوشش کی۔ مظاہرین مہاراشٹر میں بی جے پی حکومت کی جانب سے ریاست کے وزیر ڈی کے شیو کمار کو اس ہوٹل میں جانے کی اجازت نہ دیئے جانے پر بھی اپنے غصے کا اظہار کررہے تھے جس میں دونوں پارٹیوں کے 10/ باغی رکن اسمبلی قیام پذیر ہیں۔ جے ڈی ایس اور کانگریس کارکنان نے سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی صدر بی ایس یڈیورپا کا پتلا جلا کران کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔