راہول گاندھی کی پد یاترا کے خلاف کویتا کے ریمارک پر طاہر بن حمدان کا شدید ردعمل
نظام آباد :17؍ اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نائب صدر پردیش کانگریس کمیٹی و سنئیر قائد کانگریس طاہر بن حمدان نے کے کویتا ایم ایل سی کی جانب سے بودھن پارٹی اجلاس میں راہول گاندھی کی پدیاترا کو ایک ہزار چوہے مار کر بلی حج کو چلی کے مترادف قرار دینے کے ریمارک پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ دہلی شراب معاملہ میں ای ڈی کی تحقیقات میں ‘ 100 چوہے کھا کر کونسی بلی’ پر الزامات عائد کئے گئے تھے اور نظام شوگر فیکٹری بودھن کا 100 دنوں میں احیاء کا وعدہ کس نے کیا تھا۔ طاہر بن حمدان نے آج اپنے صحافتی بیان میں کے کویتا پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ بلی ‘ سے تقابل کس پر صادق آتا ہے یہ عوام اور سیاسی گوشے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو معیاد سے بی آر ایس رکن اسمبلی بودھن کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے کہ ایک مدرس کے فرزند کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر کانگریس سدرشن ریڈی محنت و جدوجہد سے تجارت کے ذریعے آگے بڑھے ہیں اور کانگریس دور اقتدار میں بحیثیت وزیر ضلع کی ہمہ جہت ترقی آبپاشی پراجکٹوں کی تعمیر، تلنگانہ یونیورسٹی، سرکاری میڈیکل کالج کا قیام جیسے کئی ایک فلاحی و ترقیاتی کاموں کے ذریعے ضلع کو ترقی کی سمت گامزن کیا۔ آج بی آر ایس پارٹی کے 9 سالہ دور میں ضلع میں کسی بھی پراجکٹ کی منظوری عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی انتخابی وعدوں کو پورا کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ چیف منسٹر نے 2014 کے انتخابات کے وقت 12 فیصد مسلم تحفظات کو 100 دنوں(تین ماہ) میں فراہمی، وقف بورڈ کو جوڈیشل اختیارات، 100 دنوں میں مسدود نظام دکن شوگر فیکٹری بودھن کے احیاء کے ذریعے حکومتی تحویل میں لینے کا وعدہ کیا تھا۔آج پھر اسمبلی انتخابات کے تناظر میں عوام کو گمراہ کرتے ہوئے دروغ گوئی سے کام لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام بالخصوص بودھن حلقہ کے رائے دہندے یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ عوام کی دیرینہ خدمات کا ریکارڈ کس قائد کا ہے اور کون اقتدار کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کو نقصان پہنچا کر ذاتی مفادات کے حصول میں سرگرم ہے۔