نئی دہلی : /26 ستمبر (ایجنسیز) دہلی کی ایک عدالت نے خود ساختہ مذہبی گرو سوامی چیتنیانند سرسوتی عرف پارتھ سارتھی کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ دھوکہ دہی، جعلسازی اور مالی بدعنوانی کے سنگین الزامات کے تناظر میں آیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ مقدمے کی نوعیت اور جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضمانت دینا مناسب نہیں۔چیتنیانند پر دہلی کے ایک نجی مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کی 17 طالبات کے ساتھ مبینہ جنسی ہراسانی کا بھی کیس درج ہے، جس کے بعد وہ فرار ہو گیا۔ پولیس نے اسے ملک چھوڑنے سے روکنے کے لیے لْک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔شرنگیری پیٹھ اور شردھا انسٹیٹیوٹ ٹرسٹ کے مطابق چیتنیانند نے ادارے کی تقریباً 20 کروڑ روپے کی جائیداد اور آمدنی کو ذاتی فائدے کے لیے ہتھیا لیا۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ 2010 میں اس نے ایک نیا ٹرسٹ قائم کیا۔
اور تمام آمدنی اور محصولات اس کے ذریعے منتقل کر دیے۔ پیٹھ نے اسے جعلسازی، دھوکہ دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔