دہلی فسادات ‘ سیاست ملت فنڈ اور عطیہ دہندگان کو میرا سلیوٹ

,

   

حکومت کی سرد مہری ، ہم پر حیدرآبادیوں کا احسان، متاثرہ تاجر روہت کا بیان
حیدرآباد : وہی لوگ عظیم ہوتے ہیں جو بلا لحاظ مذہب و ملت مصیبت زدوں کی مدد کرتے ہیں۔ دہلی فسادات میں اگرچہ مسلمانوں کا بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا لیکن ہمارے ہندو بھائی بھی اس کی زد میں آئے ۔ تاہم سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ نے ملک کی گنگا جمنی تہ ذیب کو مزید مستحکم کرتے ہوئے غیر مسلم متاثرین کی بھی مدد کیلئے دست تعاون دراز کیا ۔ اس سلسلہ میں غیر مسلم متاثرہ تاجرین بھی حیدرآبادی شہریوں کی رحمدلی سے متاثر ہوئے بناء نہیں رہے۔ ان تمام کو یہ اچھی طرح اندازہ ہے کہ فسادات کس نے اور کیوں برپا کروائے گئے ۔ بہرحال آج ہم آپ کیلئے روہت ولد کنہیا لال کی کہانی پیش کر رہے ہیں ۔ یہ خاندان دایت پور دہلی کے 6/20 … کا رہنے والا ہے ۔ روہنگ چائینیز فوڈ کی ایک چھوٹی سی شاپ چلایا کرتا تھا جس سے اپنی خاصی آمدنی ہوجاتی تھی لیکن 24 فروری کی شام سب کچھ بدل گیا ۔ فسادات برپا ہونے کے ساتھ ہی میں اپنی جان بچانے کی خاطر اپنی شاپ چھوڑ بھاگ کھڑا ہوا۔ ان کی شاپ کے بازو ہی ان کے والد کی راشن شاپ بھی جلادی گئی ، ایک ایسے وقت جبکہ روہت کا سب کچھ لٹ چکا تھا ، سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ نے آگے بڑھ کر روہت کی بھی مدد کی جس کے باعث وہ دوبارہ اپنی شاپ شروع کرنے میں کامیاب رہا۔ روہت کے والد نے بھی اپنی دکان دوبارہ کھول لی ۔ روہت نے راقم الحروف سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج وہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھرا ہے تو یہ سیاست ملت فنڈ کی بدولت ہے۔ اس نے ملت فنڈ کی مالی مدد سے دوبارہ کاروبار شروع کردیا اور اب کاروبار بھی ہورہا ہے ۔ روہت کے مطابق حکومت کی جانب سے تاحال کوئی مدد نہیں ملی ۔ حد تو یہ ہے کہ جب وہ سرکاری محکمہ جات جاتے ہیں تو وہاں عہدیدار سیدھے منہ بات بھی نہیں کرتے ۔ روہت نے یہ بھی بتایا کہ کوئی دوسری تنظیم بھی ان کی یا ان کے والد کی مدد کیلئے آگے نہیں آئی ۔ وہ اس مدد کیلئے سیاست ملت فنڈ کو اور اس فنڈ میں عطیات دینے والوں کو سلام کرتے ہیں۔