پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کی کارروائی تیسرے دن بھی ملتوی
نئی دہلی، 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی میں ہوئے تشدد پر پارلیمنٹ میں ہولی کے بعد بحث پر حکومت کے اصرار سے اپوزیشن نے آج بھی لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس سے ایوان میں وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی ۔صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، دراوڑ منتر کشگم سمیت تقریبا تمام اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کھڑے ہوکر دہلی تشدد پر بحث کا مطالبہ کرنے لگے ۔ وہ ’’ہمیں انصاف چاہیے ‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور ہاتھوں میں نعرے لکھی تختیاں لیے ہوئے تھے ۔خاص بات یہ رہی کہ اسپیکر اوم برلا آج صبح ایوان میں نہیں آئے اور کارروائی کا آغاز پریزائڈنگ اسپیکر کریٹ سولنکی نے کیا۔ مسٹر سولنکی نے ہنگامہ کر رہے ارکان سے پرسکون رہنے کی اپیل کی۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت نے کل ایوان میں واضح کر دیا تھا کہ وہ ہولی کے بعد 11 مارچ کو دہلی تشدد کے واقعات پر بحث کے لئے تیار ہے ۔ لوک سبھا میں 11مارچ کو اور راجیہ سبھا میں 12 مارچ کو بحث کے لئے حکومت تیار ہے۔ انہوں نے اپوزیشن سے کارروائی چلنے دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں کافی اہم بل پر بحث ہونی ہے ۔ جوشی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن بحث نہیں ہونے دینا چاہتا، اس کا مقصد صرف کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے ۔ہنگامہ کے درمیان ہی سولنکی نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی۔ دو سوال بھی ایوان میں پوچھے گئے ۔ لیکن بار بار اپیل کے باوجود جب اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ ختم نہیں ہوا تو انہوں نے دن دو مرتبہ ایوان کی کارروائی ملتوی کی۔ پھر دن بھر کیلئے کارروائی کو ملتوی کردیا گیا۔