صحافی پر ہندوستان کو بدنام کرنے کا الزام ، ہندوستان کے محکمہ خارجہ میں رپورٹ
حیدرآباد۔15مارچ(سیاست نیوز) دہلی میں ہوئے فسادات پر قابو پانے میںحکومت ہندکی ناکامی اور فسادات میں زعفرانی قوتوں کے ملوث ہونے کے سلسلہ میں اپنی تحقیقی رپورٹ وال اسٹریٹ جنرل کو روانہ کرتے ہوئے شائع کرنے والے صحافی کے خلاف حکومت کے محکمہ خارجہ کو شکایت موصولہ ہوئی ہے اور اس شکایت پر تاحال کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔وال اسٹریٹ جنرل سے تعلق رکھنے والے صحافی ایرک بیل مین کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹس کے بعد ہندستان کی دنیا بھر میں ہونے والی بدنامی پر برہم ایک ہندستانی شہری نے وزارت خارجہ کو شکایت روانہ کرتے ہوئے ایرک کو ملک سے باہر نکالنے کی درخواست داخل کی ہے کیونکہ شکایت کنندہ کا ماننا ہے کہ ہندستان میں رہتے ہوئے صحافتی ذمہ داری کو اداکرنے والے صحافی ایرک بیل مین کی رپورٹ سے ہندستان عالمی سطح پر بدنام ہوا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان مسٹر روش کمار نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ ان کے محکمہ کو اس سلسلہ میں ایک شکایت موصول ہوئی ہے اور یہ شکایت آن لائن کی گئی ہے لیکن وزارت خارجہ کی جانب سے اس شکایت پر کاروائی کے سلسلہ میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہندستان آزادیٔ صحافت کو یقینی بنانے کے عہد کا پابند ہے اور اس بات کو مانتا ہے کہ صحافیوں کی آزادی پر کوئی ضرب نہیں لگائی جاسکتی لیکن جو شکایت موصول ہوئی ہے اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ شکایت کنندہ کو اس کے متعلق واقف کروایاجاسکے۔مسٹر روش کمار نے کہا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے بین الاقوامی صحافی کے حدود کا جائزہ اور ان کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد ہی ان کے خلاف کوئی کاروائی کی گنجائش ہے اسی لئے وہ یہ کہنے سے قاصر ہیں کہ ایرک بیل مین پر کاروائی کی جائے گی یا نہیں۔ایرک بیل مین نے دہلی فسادات کے متعلق سنسنی خیز انکشافات کے علاوہ فسادات کے متعلق تحقیقی رپورٹس شائع کی ہیں جنہیں دنیا کے بیشتر جرائد اور وزناموں میں کافی اہمیت کے ساتھ جگہ فراہم کی گئی ۔وال اسٹریٹ جنرل سے تعلق رکھنے والے صحافی کی جانب سے دہلی میں ہوئے مسلم کش فسادات کے منصوبہ اور اس کے پس پردہ کارفرما تنظیموں اور شخصیتوں کا راست ملوث ہونا ثابت ہوتا ہے ۔ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت خارجہ نے صحافی کے خلاف کی گئی شکایت کا جائزہ لے لیا ہے۔