تحقیقات میں جانبداری ، مقدمہ کی جانچ کیلئے ثالثی کا تقرر کرنے کانگریس کا مطالبہ
نئی دہلی۔ 29 فروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس پارٹی نے دہلی فسادات سے متعلق یکطرفہ تحقیقات کرنے کا پولیس پر الزام عائد کیا ہے اور سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ ثالثی (معاون رابطہ کار) یعنی عدالت کی مدد کرنے والے کا تقرر کرے تاکہ تمام مقدمات کی تنقیح کی جاسکے جن میں کارکنوں اور احتجاجیوں پر سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے کہا کہ دہلی کے فساد زدہ علاقوں میں حالات پوری طرح معمول پر نہیں آئے ہیں اور عوام میں خوف کا ماحول ہے۔ آنند شرما نے بھی الزام عائد کیا کہ پولیس نے دہلی کو چار دنوں تک جلنے کیلئے چھوڑ دیا اور اب یکطرفہ تحقیقات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی کے نام پر یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ کس کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ نفرت انگیز تقریر کا مطلب کیا ہے؟ اگر بی جے پی قائدین کی تقاریر نفرت انگیز نہیں ہے اور جو مقدمات درج کئے گئے ہیں، اس کے مطابق احتجاج کرنا سماج کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک ایف آئی آر کے مطابق جو ایک گروپ کے خلاف ہے اور اس تنظیم کا نام ’’نفرت کے خلاف اتحاد‘‘ ہے۔ ان کے خلاف جو مقدمہ ہے، وہ اس لئے ہے کہ انہوں نے ایک تقریر میں کہا تھا کہ ہم احتجاج ختم نہیں کریں گے، اگر ہمیں اس کے لئے اپنی جان ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ اس بیان کیلئے اس پر تعزیرات ہند کی دفعہ 307 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے (جو قتل کی کوشش) کی دفعہ ہے۔ آنند شرما نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ ازخود کارروائی کرتے ہوئے تمام مقدمات کا جائزہ لے اور عدالت کے متعاون کا تقرر کرے تاکہ ان تمام مقدمات کی تنقیح ہو جس میں عوام کو سنگین الزامات کے تحت جیل میں بند کردیا گیا ہے۔