نئی دہلی: دہلی فسادات کے معاملات کو دیکھ رہی اور فساد متاثرین کو راحت پہنچانے کی کوشش میں لگی اسمبلی اقلیتی فلاح کمیٹی کی میٹنگ میں لاپرواہی ، جان بوجھ کر کاروائی نہ کرنے اور معاوضہ سے محروم رکھنے کے انکشافات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ آج بھی چیئرمین امانت اللہ خان کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں فساد متاثرین کی ایک ایسی لسٹ سامنے آئی ہے ، جس میں 65 افراد کے نام شامل ہیں ، جن کو معاوضہ سے محروم رکھنے کی بالواسطہ یا بلاواسطہ کوشش کی گئی۔ اس فہرست میں 33 افراد ایسے ہیں ، جن کو لاکھوں کا نقصان کے باوجود کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ اسی طرح 32افراد ایسے ہیں ، جن کو معمولی معاوضہ دے کر پیچھا چھڑا لیا گیا۔اب اس معاملے میں سروے کرنے والے افسران کو طلب کیا گیا ہے ، جن کے ذریعہ سے سے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا تھا ، کیونکہ کمیٹی کے ممبر اور مصطفی آباد کے رکن اسمبلی حاجی یونس نے ازسر نو سروے کرکے تیار کیا ہے اور متاثرین سے ثبوتوں کو جمع کیا ہے۔ اس بابت افسران نے مشورہ دیا کہ کمیٹی سروے کرنے والے افسران کو طلب کرکے ایک آزاد کمیٹی تشکیل کرے ، جسے حکومت کی طرف سے رد ہوئے کیسوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا اختیار ہو۔امانت اللہ خان نے رد ہوئے کیسوں کا جائزہ لینے اور رد کرنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے متاثرین کا سروے کرنے والے افسران کو اگلی میٹنگ میں طلب کیا ہے۔ امانت اللہ خان نے کہا کہ ہمارا مقصد متاثرین تک انصاف کی رسائی اور انھیں ان کا حق دلاناہے۔ دراصل کمیٹی کے سامنے رد کئے گئے معاوضوں کے کل 748 معاملات لائے گئے ، جن کے جائزہ کی ذمہ داری دہلی وقف بورڈ کو دی گئی۔
دہلی وقف بورڈ نے محنت کرکے گزشتہ میٹنگوں میں کمیٹی کے سامنے کئی کیس پیش کئے ،
مگر افسران کی طرف سے ان پر کارروائی سے معذوری ظاہر کردی گئی۔ آج بھی جب چیئرمین امانت اللہ نے رد ہوئے کیسوں کی پیش رفت سے متعلق دریافت کیا ، تو افسران نے واضح طور پر ان کیسوں کا دوبارہ جائزہ لینے سے معذوری ظاہر کی ، جس کے بعد تخمینہ لگانے والے افسران کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔فسادات سے متعلق ایف آئی آر کی کاپی کے لئے پی ایل کرے گا۔ دہلی وقف بورڈ میٹنگ کے دوران چیئرمین امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ کے سیکشن افسر حافظ محفوظ محمد کو دہلی پولیس سے فسادات میں کی گئی ایف آئی آر کی کاپیاں لینے کے لئیعدالت میں مفاد عامہ کی عرضی لگانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ آپ جلد سے جلد کورٹ جائیں اور فسادات کے ملزمین کے خلاف کی گئی ایف آئی آر کی کاپیاں لینے کے لئے عدالت میں پی آئی ایل داخل کریں۔ اس سے قبل میٹنگ کے دوران کمیٹی کے چیئرمین امانت اللہ خان نے پرنسپل سیکریٹری برائے امور داخلہ سے فسادات میں ماخوذ ملزمین کے خلاف دہلی پولیس کے ذریعہ کی گئیں ایف آئی آر کی کاپیاں مہیا کرانے کے متعلق دریافت کیا۔