دہلی ۔ این سی آر میں عوامی معاشی ایمرجنسی ۔ تعمیراتی سرگرمیوں پر امتناع۔ چیف منسٹر کجریوال نے اسکولی طلبا میں ماسکس تقسیم کئے
نئی دہلی ۔ یکم نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) قومی دارالحکومت نئی دہلی اور اطراف کے این سی آر علاقہ میں فضائی آلودگی انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور حکومت کی جانب سے ہنگامی اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے تمام اسکولوں کو 5 نومبر تک بند کردینے کے احکامات جاری کردئے ہیںج بکہ ماحولیاتی آلودگی انسداد و کنٹرول اتھاریٹی نے دہلی ۔ این سی آر علاقہ میں عوامی صحت ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور تعمیراتی سرگرمیوں پر بھی امتناع عائد کردیا ہے ۔کہا گیا ہے کہ سارے علاقہ میں آلودگی کی سطح سنگین سے بھی زیادہ ہوگئی ہے اور اتھاریٹی نے سرمائی سیزن میں آتشبازی پر بھی امتناع عائد کردیا ہے۔ دہلی ‘ ہریانہ ‘ راجستھان اور اترپردیش کے چیف سکریٹریز کے نام ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ای پی سی اے کے صدر نشین بھورے لال نے کہا کہ دہلی اور این سی آر علاقہ میں ہوا کا معیار کل رات مزید ابتر ہوگیا ہے اور یہ آلودگی سنگین سے بھی زیداہ خطرناک ہوگئی ہے ۔ ایسے میں یہ ایک عوامی صحت کی ایمرجنسی ہے کیونکہ اس کے سبھی کی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہونگے خاص طور پر بچوں کی صحت زیادہ متاثر ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں تعمیراتی سرگرمیاں ‘ ہاٹ مکس پلانٹس اور اسٹون کرشر کو دہلی ‘ فرید آباد ‘ گروگرام ‘ نوئیڈا ‘غازی آباد اور گریٹر نوئیڈا علاقوں میں 5 نومبر تک بند کردیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ دہلی کی فضاء میں جو گہری آلودگی تھی وہ جمعہ کی صبح زیادہ ہوگئی ہے اور جمعرات کی رات سے صبح تک آلودگی میں خطرناک اضافہ ہوگیا ہے ۔ مسٹر بھورے لال نے کہا کہ آلودگی سنگین سے زیادہ خطرناک ہوگئی ہے ۔
حالانکہ صبح کی بہ نسبت دو پہر تک معمولی کمی آئی ہے لیکن یہ اب بھی عوامی صحت کیلئے خطرناک ہی ہے ۔ آلودگی کی اس خطرناک صورتحال کو دیھتے ہوئے حکومت دہلی نے آج فیصلہ کیا کہ دہلی کے تمام اسکولس کو 5 نومبر تک تعطیلات رہیں گی ۔ یہ فیصلہ ای پی سی اے کی جانب سے عوامی صحت کی ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے ہندی میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ریاستوں سے اٹھنے والے دھویں کی وجہ سے دہلی میں آلودگی کی سطح انتہائی بڑھ گئی ہے ۔ اس کو دیکھتے ہوئے حکومت دہلی نے تمام اسکولس کو 5 نومبر تک تعطیلات دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اروند کجریوال نے ای پی سی اے کے صدر نشین بھورے لال سے بھی ملاقات کی اور انہیں مزید سنگینی کی صورتحال میں کئے جانے والے اقدامات پر عمل آوری کے سلسلہ میں اپنے تعاون کا تیقن دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ای پی سی اے صدر نشین سے آلودگی پر قابو اپنے اور عوام کو راحت پہونچانے میں رہنمائی طلب کی ہے ۔ انہوں نے اپنی جانب سے گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان کے نفاذ میں اور دوسرے اقدامات پر عمل آوری میں اپنے ہر ممکن تعاون کا بھی تیقن دیا ہے ۔ خطرناک حدوں تک بڑھی آلودگی کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر اروند کجریوال نے اسکولی طلبا میںآلودگی سے بچنے والے ماسکس بھی تقسیم کئے ۔ حکومت کی جانب سے بچوںک و آلودگی سے بچانے کیلئے اسطرح کے ماسکس تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ چیف منسٹر نے بچوں کو پڑوسی ریاستوں سے اٹھنے والے دھویں سے بھی واقف کروایا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور ہریانہ میں فصلوں کو جلانے کی وجہ سے یہ آلودگی پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے اسکولی بچوں سے کہا کہ وہ ’’ کیپٹن انکل ‘‘ ( چیف منسٹر پنجاب ) اور کھٹر انکل ( چیف منسٹر ہریانہ ) کو مکتوب تحریر کریں اور ان سے کہیں کہ وہ اپنی ریاستوں میں ایسی سرگرمیوں پر قابو پائیں۔ حکومت دہلی کی جانب سے آلودگی سے بچنے کیلئے جملہ 50 لاکھ ماسکس حاصل کئے گئے ہیں اور انہیں خانگی اور سرکاری اسکولس کے بچوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے ۔ چیف منسٹر نے بچوں سے کہاکہ چونکہ پڑوسی ریاستوں سے یہ آلودگی پیدا ہو رہی ہیں اس لئے وہ ان ریاستوں کے چیف منسٹروں کو اپنی جانب سے مکتوب روانہ کریں۔