دہلی لکر اسکام: رامچندرا پلے سرکاری گواہ بن گیا

   

حیدرآباد۔/13 ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں اُدھر دہلی میں حیرت انگیز تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ دہلی شراب اسکام کے ایک اہم ملزم ارون رامچندرا پلے جس کا تعلق حیدرآباد سے ہے اور بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا کا مبینہ بے نامی بزنس پارٹنر بتایا جاتا ہے آج اس کیس میں وہ سرکاری گواہ بن گیا ہے۔ اس تبدیلی کے بعد یہ خدشات دوبارہ پیدا ہوگئے ہیں کہ کیا انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ تازہ ترین کارروائی میں دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال اور رکن کونسل کویتا کیخلاف کارروائی کرے گی؟ ای ڈی نے رامچندرا پلے کو مارچ میں منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے تہاڑ جیل میں قید رکھا تھا اور کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ اسی دوران رامچندر پلے نے دہلی کے ایک مجسٹریٹ کے روبرو سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت رضاکارانہ طور پر اپنا بیان ریکارڈ کروایا اور سرکاری گواہ بننے کا اعلان کیا۔ اس دفعہ کے تحت مجسٹریٹ کے روبرو ریکارڈ کیا جانے والا بیان ٹھوس ثبوت مانا جاتا ہے اور اس کی بنیاد پر کیس کے ملزمین کو سزاء بھی ہوسکتی ہے۔ تلنگانہ کے موجودہ سیاسی حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کا ریاست میں ہنوز موقف مستحکم نہیں ہوسکا ہے اور نہ ہی سیاسی طور پر وہ اسمبلی انتخابات کیلئے اپنے قدم مضبوط کرسکی ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ اس پریشان کن صورتحال میں بی جے پی اپنی حلیف جماعت کو فائدہ پہنچانے کیلئے یہ نیا حربہ استعمال کررہی ہے۔ دہلی لکر اسکام کا معاملہ ملک بھر میں اتنا طول پکڑ گیا تھا کہ عوام کو یہ یقین ہوگیا تھا کہ ریاست تلنگانہ سے کے کویتا کو بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے لیکن سیاسی سرگرمیوں کے نتیجہ میں یہ معاملہ اچانک برفدان کی نذر ہوگیا تھا جس سے عوام میں یہ تاثر پیدا ہوگیا تھا کہ بی جے پی اور بی آر ایس نے خفیہ طور پر مفاہمت کرلی ہے؟ اس تاثر کو دور کرنے کیلئے لکر اسکام کیس کو دوبارہ منظر عام پر لایا گیا ہے تاکہ یہ موضوع بحث رہے اور تازہ گرفتاریوں سے عوام کی توجہ ہٹائی جاسکے۔ رامچندرا پلے سرکاری گواہ بننے والا پانچواں ملزم ہے کیونکہ اس کیس میں گرفتار وائی ایس آر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ماگنٹہ سرینواسلو ریڈی بھی 8 ستمبر کو سرکاری گواہ بن گئے جبکہ اس کیس میں سابق میں سرینواسلو ریڈی کا بیٹا راگھو ریڈی، حیدرآبادی صنعت کار پی شرت چندرا ریڈی اور رکن قانون ساز کونسل کویتا کا چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ جی بچی بابو بھی سرکاری گواہ بن چکے ہیں۔ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں عدالت میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ارون رامچندرا پلے نے جنوبی تاجروں کا ایک گروپ جس کا نام ساؤتھ گروپ رکھا گیا تھا عام آدمی پارٹی کے لیڈرس کو لکر پالیسی کیلئے کروڑہا روپئے کی رشوت دی گئی تھی اور یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ساؤتھ گروپ کا اہم رکن ارون رامچندرا پلے ہے اور اس نے ہی کویتا کی ایماء پر یہ سارا کاروبارکیا تھا۔ سال 2022 میں سی بی آئی نے پہلی مرتبہ پلے کے مکان واقع کوکا پیٹ میں دھاوا کیا تھا اور کچھ ہی دنوں بعد لکر اسکام کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری ای ڈی نے حاصل کرلی تھی۔ اس کیس میں اہم سیاسی قائدین کے نام ظاہر ہوئے تھے جس میں دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال اور کویتا بھی شامل ہیں جبکہ دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔ تازہ ترین تبدیلیاں اہمیت کی حامل ہیں اور عنقریب کوئی بڑی کارروائی کا امکان ہوسکتا ہے۔ب