طاق جفت فارمولا اور بارش کی پیش قیاسی سے صورتحال میں بہتری کی توقع
نئی دہلی6؍نومبر( سیاست ڈاٹ کام)دہلی میں اسکول کی آج سے کشادگی عمل میں آگئی جہاں زہریلی ہوا اور شدید آلودگی کے باعث اسکولوں کو چند دنوں کیلئے بند کردیا گیا تھا۔اگرچہ تیز ہواوں کی وجہ سے آلودگی میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن ہوا اب بھی خراب بتائی گئی ہے جس سے پبلک ہیلت ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے ۔شہر میں زہر آلود ہوا کے خلاف عوام اور ماحولیاتی گروپس نے احتجاج بھی کیا ہے۔ دہلی کے بشمول شمالی ہند کے بیشترحصوںمیں فضائی آلودگی کی سطح اب بھی غیر صحت مند بتائی گئی ہے ۔اسکولی بچے منہ پر ماسک پہن کر اسکولوں میں حاضر ہوئے ہیں۔دہلی کے محکمہ موسمیات نے چہارشنبہ کو ہلکی بارش اور جمعرات کو اوسط بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ہلکی بارش سے ہوا کے معیار میں مزیر خرابی پیدا ہوگی جبکہ تیز بارش یا موسلادھار بارش سے آلودگی کے سطح میں کمی ہونے کا امکان ہے جو اتوار کو اس سال کی انتہائی سطح پر تھی۔تیز ہواوں کے باعث آج دوسرے دن بھی مجموعی طور پر ہوا کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ دہلی میں امریکی سفارت خانہ نے آج آلودگی کی سطح کو غیر صحت مند بتایا جس کا انڈیکس177 رہا۔یہ انڈیکس منگل کو 331 تھا۔ انڈیکس اگر 401سے زیادہ ہوتا ہے تو اس کو شدید زمرہ میں سمجھا جاتا ہے۔ دہلی حکومت کی جانب سے جفت اور طاق کے فارمولے پر عمل آوری سے آلودگی میں معمولی کمی ہونے کا امکان ہے ۔دہلی کے سیاست داں اور عوام آلودگی کے مسئلہ اور اس کی وجوہات پر سخت بیانات دے رہے ہیںاور سوال کررہے ہیں کہ اس کیلئے کون ذمہ دار ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ فصلوں کے باقیات کو جلانے سے آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے۔دہلی کی سرحد سے متصل زرعی پٹی سے آلودگی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے ۔ کھیتوں میں پودوں کے ٹھونٹھ یا کٹوائی کے بعد کی فاضل اشیاء کو جلانے سے پیدا ہونے والے دھویں نے دہلی کو دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر بنادیا ہے ۔