دہلی میں نام پوچھ کر ترکاری فروش کو پیٹنے والا شخص گرفتار

   

تاجپور روڈ کے واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی کارروائی ۔ یوپی میں مسلم تاجرین کا بائیکاٹ

نئی دہلی ؍ باندہ (یوپی) ۔13 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام)ملک مہلک کورونا وائرس وباء سے لڑنے لاک ڈاؤن سے گذر رہا ہے لیکن فرقہ پرست عناصر اب بھی اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہیں آرہے ہیں ۔ اس میں بی جے پی اور دیگر فرقہ پرست تنظیمیں برابر کی ذمہ دار ہیں بلکہ ملک میں لاک ڈاؤن سے عین قبل اور عمومی طورپر گزشتہ چھ سال سے صرف ہندو۔مسلم کی فرقہ پرستانہ سیاست چلی جارہی ہے ۔ دہلی میں پولیس نے پیر کو ایک شخص کو گرفتار کیا جس پر جنوب مشرقی دہلی میں لاٹھی سے ایک نوجوان ترکاری فروش کو نام پوچھ کر مارنے پیٹنے اور گالی گلوج کرنے کا الزام ہے ۔ عہدیداروں نے کہاکہ غریب نوجوان سے ملزم نے شناختی کارڈ پوچھا اور وہ کوئی شناخت ظاہر نہیں کرپایا بلکہ اُس نے صرف اپنا نام بتایا ۔ اس پر ملزم نے لاٹھی سے اُسے پیٹنا شروع کردیا ۔ تاجپور روڈ علاقہ میں پیش آئے اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر عام ہوگیا جس پر پولیس کو اپنے سائبر سیل سے پیام وصول ہوا ۔ چنانچہ بدر پور ایکسٹنشن کے ساکن پروین ببر کو گرفتار کرلیا گیا جو ویڈیو میں ترکاری فروش کو مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ ویڈیو کے مطابق پروین نے ترکاری فروش سے برہمی کے عالم میں اُس کا نام اور پتہ پوچھا ۔ جب ترکاری فروش نے اپنا نام محمد سلیم بتایا ، ملزم نے غیرسماجی اور غیرقانونی حرکت کی۔ اُس نے دھمکی بھی دی کہ وہ آئندہ شناختی کارڈ کے بغیر اس علاقہ میں داخل نہ ہو۔ اُدھر اُترپردیش میں مسلمانوں کے خلاف سرکاری اور غیرسرکاری سطح پر نفرت پر مبنی مہم چلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس مرتبہ یوپی کے علاقہ مہوبا کے دو مسلم تاجرین نے انتظامیہ سے رجوع ہوکر شکایت کی اور دعویٰ کیا کہ لوگ اُن کی ترکاریاں خریدنے سے انکار کررہے ہیں اور اُنھیں تبلیغی جماعت کے ارکان قرار دے رہے ہیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رام سریش ورما نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ واقعہ ہفتہ کا ہے ۔ دو ترکاری فروش اُن کے پاس آئے اور اپنی شکایت میں الزام عائد کیا کہ علاقہ میں اُن کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے ۔ مقامی لوگ اُنھیں تبلیغی قرار دیتے ہوئے اُن سے غلط برتاؤ کررہے ہیں ۔ تاہم ایس پی منی لال پٹیدار نے اس معاملے سے اپنی لاعلمی کا اظہار کیا۔