دہلی میں 3 مہینے سے کھانا کھلا رہا شخص کورونا سے ہلاک

   

دہلی۔ بعض ایسے مخلص افراد ضرور ہیں جو لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی گاؤں محلے میں غریبوں کی بھوک مٹا رہے ہیں۔ ایسے ہی مخلص افراد میں سے ایک ارون سنگھ تھے جو ضرورت مندوں کی مدد کرتے کرتے خود کورونا کی زد میں آ گئے اور 13 جولائی کو فوت کر گئے۔ارون سنگھ بطور سول ڈیفنس والنٹیر گزشتہ اپریل سے ہی مہاجر مزدوروں کے لیے ایک فرشتہ بنے ہوئے تھے۔ وہ روزانہ سڑکوں پر نکلتے تھے اور ضرورت مندوں میں کھانے کے پیکٹ تقسیم کرتے تھے۔ تین مہینے تک پورے خلوص کے ساتھ غریبوں کی مدد کرنے والے ارون سنگھ کا انتقال ان مہاجر مزدوروں کے لیے کسی المناک خبر کی طرح ہے جو انھیں قریب سے جانتے تھے اور کھانے کا پیکٹ حاصل ہونے کے بعد ڈھیر ساری دعائیں دیتے تھے۔رون سنگھ کے تعلق سے انگریزی روزنامہ ‘انڈین ایکسپریس’ میں ایک خبر شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انھیں جولائی کے آغاز میں ہی کورونا پازیٹو ہونے کی خبر مل گئی تھی۔ 4 جولائی کو وہ دواخانہ میں داخل ہوئے اور گزشتہ پیر کے روز دوارکا کے ونکٹیشور دواخانہ میں انھوں نے آخری سانس لی۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ دوسروں کی مدد کرنے والے ارون سنگھ کی فیملی اب خود مشکل میں ہے۔ ان کا بیٹا 9 ویں درجہ میں ہے اور ان کی بیٹی گزشتہ دنوں 10ویں کے امتحان میں پاس ہوئی ہے۔ ان کی بیوی گھر سنبھالتی ہے جو شوہر کی موت سے بے حال ہوئی جا رہی ہے۔