اشتعال انگیز نعرہ بازی اور بیانات ، برسر عام احتجاج کا پولیس عہدیداروں پر الزام
نئی دہلی 7 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک درخواست دہلی ہائیکورٹ میں داخل کی گئی جس میں پولیس عہدیداروں کے خلاف جو برسر عام احتجاج کررہے ہیں اور دھرنا دے رہے ہیں، 2 نومبر کو 30 ہزاری عدالت کے احاطہ میں وکیلوں کے ساتھ پولیس کا تصادم ہوا تھا۔ ایک درخواست مفاد عامہ (پی آئی ایل) جس میں اُن پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی گزارش کی گئی ہے جنھوں نے سماجی ذرائع ابلاغ پر ایک بیان شائع کیا ہے جبکہ معاملہ پہلے ہی سے عدلیہ میں زیردوران ہے اور جمعہ کے دن اِس کی سماعت مقرر ہے۔ یہ درخواست قانون داں راکیش کمار لکڑا نے داخل کی ہے اور گزارش کی ہے کہ اُسے یونین آف انڈیا، دہلی پولیس، اس کے کمشنر امولیا پٹنائک، ڈی آئی جی پولیس اروناچل پردیش مدھر ورما، سابق ڈپٹی کمشنر دہلی پولیس اسلم خان، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس این آئی اے سنجگتا اور آئی پی ایس عہدیدار میگنا یادو کے ساتھ مدعی علیہ قرار دیا جائے۔ درخواست میں مرکزی حکومت سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ دہلی پولیس عہدیداروں کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات کروائے جو دھرنا دے رہے تھے اور اشتعال انگیز نعرے لگارہے تھے اور برقی اور سماجی ذرائع ابلاغ پر بیانات دے رہے تھے۔ درخواست میں پولیس عہدیداروں پر احتجاج اور برہمی کا برسر عام مظاہرہ کرنے کا جو اُن کے سرکاری فرائض کے برخلاف ہے، الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔