اس کے مکان کی چھت پر پائپ بم رکھے گئے تھے
نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصار خان نامی شخص کو دہلی فسادات کے الزام میں ملوث کرنے کیلئے اس کے پڑوسی نے غازی آباد میں اس کے گھر کی چھت پر 5 پائپ بم رکھے تھے۔اس معاملے کے انکشاف کے بعد دہلی پولیس کی شکایت پر غازی آباد پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم مزمل علوی کو گرفتار کر لیا ہے۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے مطابق مزمل علوی نے اپنے پڑوسی انصار خان کی چھت پر 5 پائپ بم رکھنے کی سازش کی تھی۔دراصل دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں ہونے والے فسادات کی تحقیقات کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو مخبر سے اطلاع ملی تھی کہ شمالی دہلی کے کردم پورہ کا رہنے والا انصار خان مشرقی دہلی فسادات میں ملوث تھا اور اس نے بم بنائے اور انہیں دہلی فسادات کے دوران فسادیوں کو دیا۔پولیس کو مخبر سے یہ معلومات بھی ملی کہ اس وقت انصار خان غازی آباد میں رہ رہا ہے اور وہ ابھی تک بم بنا رہا ہے، جس کے بعد انصار خان کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے تحویل میں لیا اور جب غازی آباد میں ان کے گھر کی تفتیش کی گئی تو ان کے گھر کی چھت پر 5 پائپ بم ملے۔جب پولیس نے حراست میں انصار خان سے پوچھ گچھ کی تو اس نے ان بموں کے بارے میں کوئی معلومات ہونے سے انکار کیا۔تحقیقات کے دوران پولیس کو بھی انصار خان کے دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں مل رہے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے انصار خان کو رہا کر دیا تھا۔ جب دہلی پولیس نے اس معاملے کی تفتیش کی اور ایک بار پھر انصار خان کے غازی آباد گھر کے ارد گرد لوگوں سے پوچھ گچھ کی تو پولیس کو پتہ چلا کہ انصار خان کی اپنے پڑوسی مزمل علوی کے ساتھ لڑائی تھی،جس کی وجہ سے اس نے پھنسانے کیلئے ایساکیاہے۔