منگل تک اسکولس بند، تعمیری سرگرمیوں پر امتناع
نئی دہلی ۔ 2 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی اور آس پاس کے شہروں میں ہوا کی رفتار میں معمولی اضافہ کے بعد ہفتہ کو آلودگی کی سطح میں جزوی طور پر کمی واقع ہوئی ہے ۔ کل دہلی میں فضائی آلودگی انتہائی خراب حد تک ریکارڈ کی گئی تھی جس کے بعد حکام نے اسکولوں کو تعطیل کا اعلان کردیا اور تمام تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ہیلت ایمرجنسی کا اعلان کردیا تھا ۔ شہر کی ہوا کے معیار کا انڈیکس صبح 10 بجے (407) ریکارڈ کیا گیا جو جمعہ کو شام 4 بجے 484 تھا۔ دارالحکومت دہلی کے علاقہ غازی آباد اور گریٹر نوئیڈا میں یہ انڈیکس بالترتیب 459 اور 452 ریکارڈ کیا گیا۔ ہفتہ کو صبح 10 بجے کے برخلاف جمعہ کی شام 4 بجے یہ انڈیکس 496 تھا ۔ سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ نے یہ بات بتائی ۔ عہدیداروں کے مطابق 2.5 میکرونس قطر سے بھی چھوٹے ذرات پھیپھڑوں میں داخل ہوتے ہیں اور اس سے دوران خون بھی متاثر ہوتا ہے ۔ ان کی سطح صبح 10 بجے 269 میکرونس فی مکعب میٹر تھی جو اس کی محفوظ حد 60 میکرونس سے چار گنا سے بھی زیادہ تھی ۔ موسمیات کے ماہرین نے بتایا کہ ہوائی رفتار میں نمایاں طور پر بہتری آئی ہے اور اس میں بتدریج اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار سے منگل تک علاقہ میں ہوا کی رفتار 20 تا 25 کیلو میٹر فی گھنٹہ ہونے کی توقع ہے۔ سائیکلون ’’مہا‘‘ کے زیر اثر 7 اور 8 نومبر کو پنجاب ، ہریانہ ، راجستھان اور دہلی میں کہیں کہیں بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ بارش سے فصلوں کی فاضل اشیاء کو جلانے سے پیدا ہونے والے دھوئیں کے اثرات اور آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے دہلی کو ’’گیاس چیمبر‘‘ قرار دیا اور اس کے لئے پڑوسی ہریانہ اور پنجاب میں فصلوں کی فاصل اشیاء کو جلانے سے پیدا ہونے والے دھوئیں کو ذمہ دار قرار دیا ۔ وزارت زمین سائنس کے ایر کوالیٹی سنٹر کے مطابق جمعہ کو دہلی کی آلودگی میں اس دھوئیں کا حصہ 46 فیصد ہے۔