نئی دہلی ۔ 2 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے شاہین باعلاقہ میں ایک تصویر گشت کر رہی ہے کہ جس میں خواتین گزشتہ 15 دنوں سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ یہ لوگ اپنے گھروں کے آرام کو چھوڑ کر دہلی کی منجمد کردینے والی سردی میں یہ احتجاج کر رہے ہیں۔ شاہین باغ کی دادیوں 90 سالہ اسما خاتون ، 82 سالہ بلقیس اور 75 سالہ سروری سے ان کا پورا نام پوچھا گیا تو ان کے پاس ایک ہی جواب تھا وہ نہیں بتائیں گے کیونکہ ان کے پاس ثابت کرنے کیلئے دستاویزات نہیں ہیں۔ ان تینوں خواتین کو احتجاج کے ہر دن نمایاں طور پر اگلی صف میں رکھا گیا ہے جو شاہین نگر کی دادایوں کے نام سے مشہور ہوگئی ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ احتجاج کیوں کر رہے ہیں تو اسما خاتون نے جواب دیا کہ وزیراعظم نریندر مودی سے پوچھو کہ ہم کیوں احتجاج کر رہے ہیں۔ تینوں نے اپنے انداز سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جواب دیا۔ بلقیس نے کہا کہ اس احتجاج کو دیکھئے جس میں صرف مسلمان ہی احتجاج نہیں کر رہے ہیں ۔ اس تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ اور مختلف افراد ہمیں کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ تینوں میں سب سے کم عمر سروری نے کہا کہ ہم سب یہاں پیدا ہوئے اور یہیں پر مرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون تقسیم کرنے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوئی دستاویز پیش کرنا نہیں چاہتیں۔