دہلی کی ضلعی عدالتوں پر وکلاء کا ہجوم

,

   

فریقین کو داخلے سے روکا گیا،عدالت کی عمارت سے چھلانگ لگانے وکیل کی دھمکی

نئی دہلی۔/6 نومبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) پولیس ہیڈ کوارٹرس کے باہر کئی برہم وکلاء کاہجوم روہنی اور ساکیت ضلعی عدالتوں کے روبرو جمع ہوگیا اور انہوں نے 11 گھنٹے ان کا محاصرہ کیا۔ ٹی وی کی جھلکیوں میں بتایا گیا ہے کہ ایک شخص روہنی کی بلند قامت عمارت کی چھت پر خودکشی کے ارادے سے چڑھ گیا تھا۔ وکلاء نعرہ بازی کررہے تھے۔ مقدمہ کے فریقین باب الداخلہ کے پاس اندر داخل ہونے کو شاں تھے۔ منگل کے دن کل ہند بارکونسل کی رابطہ کمیٹی کے صدرنشین نے منگل کے دن کہا تھا کہ ہڑتال جاری رہے گی۔ مقدمہ کے فریقوں کو عدالت میں بہ آسانی رسائی دی جائے گی لیکن وکلاء سماعت میں پیروی کے لئے حاضر نہیں ہوں گے۔ کل عدالت میں پولیس عملہ کی موجودگی پر کوئی اعتراض نہیں کیا جائے گا۔ ساکیت کی عدالت کے ایک وکیل نے پیر کے دن کے واقعہ کی منصفانہ تحقیقات چاہی جو مبینہ طور پر ایک وکیل پر پولیس حملہ کے بارے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس پابند ڈسپلن ہونے کے باوجود شدید احتجاج پر ایسا رویہ اختیار کیا جس کا مقصد حقیقی خاطیوں کی طرف سے توجہ ہٹانا تھا اور ان کے سینئر عہدیداروں کو بچانا تھا جو خاطی ہیں۔ ان کے ساتھیوں پر پولیس کے دو حملوں سے احتجاج کا آغاز ہوا تھا۔ ایک حملہ پیر کے دن ساکیت کی عدالت کے روبرو اور دوسرا پارکنگ تنازعہ کے بعد جو ایک ملازم پولیس اور ایک وکیل کے درمیان تکرار ہوئی تھی ، شروع ہوا تھا۔ مشتبہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔ ایک شخص کو موٹر سیکل کہنی ٹیکے اور دوسرے ہاتھ سے تھپڑ مارتے ویڈیو جھلکی میں دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ واقعہ ساکیت کی عدالت کے روبرو پیش آیا تھا۔ زدوکوب کرنے والا پولیس کی وردی میں ملبوس تھا۔ایک وکیل احتجاج کے دوران عدالت کی بلند عمارت کی بالکونی پر کھڑا ہوکر دھمکی دینے لگا کہ وہ یہاں سے چھلانگ لگا دے گا ۔ دہلی پولیس کی زیادتیوں کے خلاف اس نے خودکشی کرنے کی بھی دھمکی دی ۔ اسی دوران ایک اور وکیل نے جسم پر کیروسین چھڑک کر خودسوزی کی کوشش کی لیکن اس کے ساتھیوں نے اسے بچالیا ۔