دہلی کے کئی اسکولوں کو بم کی دھمکیاں ،9 دن میں پانچواں واقعہ

   

نئی دہلی : دہلی کے کچھ اسکولوں کو منگل کی صبح بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں، یہ ایک ہفتے میں دوسرا اور قومی دارالحکومت میں نو دنوں میں پانچواں واقعہ ہے۔. حکام نے یہ اطلاع دی۔دہلی فائر سروس (DFS) کے ایک اہلکار کے مطابق، بم کے خطرے سے متعلق معلومات ‘کریسنٹ پبلک اسکول، سرسوتی وہار، شمال مغربی دہلی سے موصول ہوئی تھیں۔اہلکار نے بتایا کہ فائر ڈپارٹمنٹ، مقامی پولیس، بم ڈسپوزل ٹیم اور ڈاگ اسکواڈ کے اہلکاروں نے سرچ آپریشن کیا، لیکن ابھی تک کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔اہلکار نے کہا کہ کچھ دوسرے اسکولوں کو بھی ای میل کے ذریعے ایسی ہی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔تاہم، دہلی-این سی آر (نیشنل کیپیٹل ریجن) کے اسکولوں نے منگل کو فیزڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے چوتھے مرحلے کے تحت انسداد آلودگی اقدامات کے دوبارہ نفاذ کے بعد ‘ہائبرڈ موڈ’ (آن لائن اور آف لائن) میں کلاسز کا انعقاد شروع کیا۔نظرثانی شدہ GRAP پروگرام کے مطابق، دہلی، گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر میں چھٹے سے نو اور 11ویں جماعت کے طلباء کے لیے فیز فور کے تحت کلاسز ہائبرڈ موڈ (آف لائن اور آن لائن) میں منعقد کی جانی چاہئیں۔. تاہم، گریڈ 10 اور 12 کے طلباء کو اسکول جانا ضروری ہے۔پیر کو بھی، آر کے پورم میں واقع ڈی پی ایس سمیت تقریباً 20 اسکولوں کو ای میل بھیج کر دھمکیاں دی گئیں۔اس سے قبل 14 دسمبر کوآر کے پورم کے اسی ڈی پی ایس سمیت آٹھ اسکولوں کو بھی اسی طرح کی ایک ای میل موصول ہوئی تھی، جس میں ’’جیکٹ بم‘‘ کے ذریعے دھماکہ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔اس سے ایک دن پہلے 13 دسمبر کو تقریباً 30 اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بموں کی دھمکیاں دی گئیں، جس کے بعد کئی ایجنسیوں نے ان کے احاطے کی تلاشی لی۔9 دسمبر کو کم از کم 44 اسکولوں کو ایسی ہی ای میلز موصول ہوئی تھیں۔