دہلی ہائی کورٹ میں یو سی سی سے متعلق درخواستیں مسترد

   

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے یکساں سول کوڈ سے متعلق تمام درخواستوں پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے مرکز اور لاء کمیشن سے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کا مسودہ تیار کرنے اور اسے وقت پر نافذ کرنے کی ہدایات دینے کا مطالبہ کیا۔ جسٹس منموہن اور جسٹس منی پشکرنا نے دلائل سننے کے بعد کہا کہ ہندوستان کا لاء کمیشن پہلے ہی اس سے نمٹ رہا ہے اور ہم پارلیمنٹ کو اس کے لیے الگ قانون بنانے کی ہدایت نہیں دے سکتے۔ اس سے پہلے بھی 21 نومبر کو قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی دہلی ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا تھا ۔ سپریم کورٹ نے مارچ میں اس معاملے کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اب ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ ایڈوکیٹ اشونی کمار اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں صنفی غیر جانبدار اور مذہب سے متعلق غیر جانبدار قوانین کیلئے عرضی داخل کی تھی۔ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والوں میں اپادھیائے بھی شامل ہیں۔مرکز نے کہاکہ عدالت قانون بنانے کی ہدایات نہیں دے سکتی۔سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی قانون بنانا یا نہ بنانا مقننہ کا کام ہے۔ اس کا فیصلہ عوام کے منتخب نمائندے کرتے ہیں۔ عدالت اس حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کر سکتی۔