دینی تعلیم دینے والے مولانا پر امتناعی احکامات

   

سنگاپور ۔ 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سنگاپور کے حکام نے مذہبی تعلیم دینے والے ایک دینی ٹیچر پر انتہاء پسندی کی تعلیم دینے جس سے تشدد کو فروغ حاصل ہورہا ہے، کی پاداش میں امتناعی احکامات نافذ کئے ہیں۔ وزارت امورداخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں یہ بات کہی گئی۔ اطلاعات کے مطابق 46 سالہ مراد محمد سعید کو داخلی سلامتی قانون کے تحت امتناعی احکام کا پابند کیا گیا ہے جن پر الزام ہیکہ انہوں نے علحدگی اور انتہاء پسندی کی تعلیم دی ہے جس سے تشدد کو ہوا مل رہی ہے۔ ان پر الزام ہیکہ انہوں نے کافروں کو قتل کرنا لازمی قرار دیا ہے جن میں نہ صرف کافر بلکہ شیعہ فرقہ، صوفی اور ایسے مسلمان جنہوں نے اسلام سے ترک تعلق کرتے ہوئے قرآن مجید اور سنت کی تعلیمات سے روگردانی کی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہیکہ جن پر امتناعی احکامات کا نفاذ کیا جاتا ہے انہیں کچھ قوانین و ضوابط کی پیروی کرنی پڑتی ہے جیسے یہ کہ وہ سنگاپور چھوڑ کر نہیں جاسکتے اور نہ ہی اپنا مکان (پتہ) یا اپنی ملازمت تبدیل کرسکتے ہیں۔ مراد محمد سعید پر یہ بھی الزام ہیکہ انہوں نے مسلمانوں کو یہ تعلیم دی ہے کہ اپنے دفاع کیلئے جہاد کریں اور اپنے طلباء کو سنگاپور کے سیکولر قوانین نہ ماننے کیلئے بہکایا اور انہیں کہا کہ وہ صرف شرعی (اسلامی) قوانین پر ہی عمل کریں۔