علماء اکابرین کو آگے آنے پر زور، مدرسہ تجوید القرآن گلبرگہ میں شعبہ حفظ کے طلبہ کا بہترین مظاہرہ، ڈاکٹر اصغر چلبل و دیگر کا خطاب
گلبرگہ ۔ 31 دسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) موجودہ حالات میں آسام کے بشمول ملک کی مختلف ریاستوں میں دینی مدارس کا وجود خطرہ میں پڑ گیا ہے۔ دینی مدارس دین کے قلعے ہیں ان کا تحفظ و استحکام مسلمانوں کی اہم ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اصغر چلبل چیرمین سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک نے کیا ۔ وہ مسجد اشرف، اشرف نگر آزاد پور روڈ گلبرگہ میں منعقدہ مدرسہ تجوید القرآن گلبرگہ کے شعبہ حفظ کے طلبا کے حفظ قرآن مجید کے مظاہرہ کے پروگرام انجمن سبیل البیان میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ دینی مدارس کے تحفظ و استحکام کیلئے قومی سطح پر حکمت عملی بنائی جائے سرکردہ علماء و ملی اکابرین کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام مقدس قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے اور حفاظ کے سینوں میں قرآن مجید صبح قیامت تک محفوظ رہے گا لیکن دینی مدارس کا تحفظ و استحکام ہماری ذمہ داری ہے ۔سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے بانی مدرسہ تجوید القرآن مولانا نذیر احمد رشادی کو نہایت فعال و حرکیاتی شخصیت قرار دیا۔ انھوںنے مزید کہا کہ عموماً قرآن مجید حفظ کرنے کیلئے 2 تا 4 سال کا عرصہ درکار ہے لیکن اسی ماہ معہد ملت مدرسہ مالیگاوں کے 13 سالہ طالب علم نے صرف 96 یوم میں قرآن مجید حفظ کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ معروف عالم دین مولانا محمد حافظ ظہور احمد اشاعتی نقشبندی نائب مہتمم دارالعلوم شاہ ابو سعود فرحت آباد تعلقہ و ضلع گلبرگہ نے مہمان ممتحن کی حیثیت سے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے طلبا کے حفظ کے مظاہرہ کو نہایت اطمینان بخش اور بہترین قرار دیا ۔ انجینئر مشتاق احمد موظف اے ای ای سید جاوید تنویر دیسائی صدر جامع مسجد معراج نیو رحمت نگر گلبرگہ نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور علم دین و قرآن کے پیغام کو عام کرنے مولانا نذیر احمد رشادی کی تڑپ و جستجو کو بیحد سراہا ابتدا میں مولانا نذیر احمد رشادی نے بتایا کہ مدرسہ تجوید القرآن میں انہوں نے ایک نیا پراجکٹ شروع کیا ہے۔ 35 لاکھ کے صرفہ سے دارالقرآن تعمیر کیا جارہا ہے جس میں حفظ کرنے اور تجوید سیکھنے والوں کو تمام عصری و جدید تکنیکی سہولیات مہیا کروائی جائیں گی۔