اسکولس اور جامعات کے کھلنے تک بند رکھنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔28مئی (سیاست نیوز) ملک بھر کے دینی مدارس کی کشادگی تا حکم ثانی مؤخر کردی گئی ہے اور کہا جا رہاہے کہ جب تک سرکاری طور پر اسکولوں اور جامعات کی کشادگی کے سلسلہ میں واضح احکام جاری نہیں کئے جاتے اس وقت تک دینی مدارس کی کشادگی بھی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔ ملک بھر میں دینی مدارس کو ماہ رمضان المبارک سے قبل تعطیلات دی جاتی تھی اور ستہ شوال کے بعد مدارس کی کشادگی عمل میں لائی جاتی تھی لیکن ملک کے موجودہ حالات اور لاک ڈاؤن کے علاوہ نئے طرز معاشرت کے سلسلہ میں جاری کئے جانے والے احکامات کو دیکھتے ہوئے دینی مدراس کی کشادگی کو تا احکام ثانی مؤخرکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتوں کی جانب سے مدارس اور جامعات کی کشادگی کے سلسلہ میں واضح احکامات کی اجرائی کے بعد ہی دینی مدارس کی کشادگی کے سلسلہ میںغور کیا جائے گا۔ دینی مدارس کی کشادگی کے سلسلہ میں اکابر علماء نے کہا کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے احکامات پر عمل آوری کی جار ہی ہے اور اب جبکہ دینی مدارس کی کشادگی کا وقت قریب آپہنچا ہے تو ایسی صورت میں دینی مدارس کے ذمہ داروں کی جانب سے یہ واضح کیا جانے لگا ہے کہ انہوں نے اپنی تعطیلات میں وسعت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور حکومت کی جانب سے احکامات کی اجرائی تک ان دینی مدارس میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز نہیں ہوگا ۔ دینی مدارس میں داخلوں کا عمل بھی ان ایام کے دوران ہی شروع ہوا کرتا تھا اوربعض دینی مدارس کی جانب سے داخلہ کے لئے عصری سہولتوں کا استعمال کرتے ہوئے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ داخلوں کا عمل مکمل کرلیا جائے اور جب حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کو مکمل ختم کرنے کے علاوہ اسکول ‘ کالجس ‘ تعلیمی اداروں اور جامعات کی کشادگی کا اعلان کیا جائے گا اس وقت شرائط کا جائزہ لینے کے بعد دینی مدارس کی بھی کشادگی کے سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔ دینی مدارس میں داخلہ حاصل کرنے والوں کی تعداد میں جاریہ تعلیمی سال کے دوران کمی واقع ہونے کا بھی خدشہ ہے کیونکہ داخلوں کے عمل میں ہونے والی تاخیر کے علاوہ دینی مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے بیشتر طلبہ کا تعلق ملک کی دیگر ریاستوں سے ہوتا ہے اور فی الحال سفری سہولتوں کے فقدان کے سبب وہ فوری طور پر داخلہ حاصل کرتے ہوئے اپنے مدرسہ سے رجوع ہونے کے موقف میں نہیں ہیں ۔ شہر حیدرآباد کی دینی درسگاہوں و جامعات کے علاوہ اداروں کی جانب سے بھی تعطیلات میں توسیع اور تاحکم ثانی موجودہ احکامات پر عمل آوری کا اعلان کیا جاچکا ہے اور کئی مدارس میں جو طلبہ لاک ڈاؤن کے سبب پھنسے ہوئے تھے وہ عید سے چند یوم قبل اپنے گھر واپس ہونے میں کامیاب ہوئے ہیںاسی لئے ان کی بھی فوری واپسی کے امکان نہیں ہیں اسی لئے کہا جا رہاہے کہ ماہ شوال المکرم کے اختتام کے بعد ہی دینی مدارس میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوسکتا ہے اور اس کیلئے بھی حکومت کی جانب سے تعلیمی سرگرمیوں کے آغاز کی اجازت حاصل ہونے کی صورت میں ہی دینی مدارس بھی اپنی تعلیمی سرگرمیاں شروع کرپائیں گے۔