ریاست میں 7 اسمبلی نشستوں پر انتخابات ، سابق کامیاب جماعت ایس پی واپسی کیلئے کوشاں
دیوریا: اترپردیش میں گذشتہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں 300 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعوی کررہی بی جے پی کے لئے پوروانچل کے ضلع دیوریا میں سات اسمبلی سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرانے کے لئے سخت مشقت کرنی پڑسکتی ہے ۔سال 2017 کے انتخابات میں بی جے پی نے دیوریا کی سات سیٹوں میں سے چھ پر جیت حاصل کی تھی۔ دیوریا صدر سے بی جے پی کے ڈاکٹر ستیہ پرکاس منی ترپاٹھی، رامپور کارخانہ سے بی جے پی کے کملیش شکلا ، پتھردیوا سے ریاست کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی، رودرپور سے ریاست کے مملکتی وزیر جئے پرکاش نشاد، برہج سے بی جے پی کے سریش تیواری، سلیم پور ریزرو سیٹ سے بی جے پی کے کالی پرساد ہیں جبکہ بھاٹ پار رانی سے سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے آسوتش اپادھیائے ایم ایل اے ہیں۔ایک زمانے میں دیوریا کے سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے گڑھ کے طور پر جانا جاتھا تھا حالانکہ وقت کے ساتھ دھیرے دھیرے ایس پی کی عوامی حمایت کم ہوتی چلی گئی۔ سماج وادی پارٹی کے پرودھا موہن سنگھ، ہرکیول پرساد، ہری وشن، سہائے ، مکتی ناتھ یادو کے نہ ہرنے سے ایس پی کو یہاں گذشتہ اسمبلی انتخابات میں کافی نقصان جھیلنا پڑا تھا۔ اور ایس پی یہاں محض ایک سیٹ پر سمٹ کر رہ گئی تھی۔ضلع دیوریا کی ترقی کی بات کی جائے تو یہاں سے رکن پارلیمان رہے موجودہ وقت میں راجستھان کے گورنر کلراج مشرا اپنے میعاد کار کے دوران یہاں ایک میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ بنایا تھا جس کو حال ہی میں عملی جامہ پہنایا گیا ہے ۔ مشرا نے اپنے پارلیمانی میعاد کارمیں گورکھپور سے بلیا تک نیشنل ہائی بنایا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی دیوریا میں کیندریہ ودیالیہ کا قیام کیا گیا تھا لیکن ان کے جانے کے بعد دیوریا شہر کو جام سے بچانے کے لئے بننے والا بائی پاس روڈ التوا کا شکار ہوگیا ہے ۔کیندریہ ودیالیہ میں عمارت بنوانے کے لئے مشر نے افتتاح کیا تھا لیکن ان کے رکن پارلیمان نہ ہرنے کے بعد اس کالج کے لئے تعمیر ہونے والی عمارت بھی ادھوری رہ گئی ہے ۔ یہ کیندریہ ودیالیہ کسی اور جگہ پر چل رہا ہے ۔اگر دیوریا شہر کی بات کی جائے تو دیوریا نگر نگم کے بی جے پی میئر الکا سنگھ نے اپنے ساڑھے چار سال کے میعاد کار کے دوران شہر کی عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ابھی تک پورا نہیں اترسکیں ہیں۔ شہر کے کئی وارڈ ابھی سڑک، نالی اور دیگر سہولیات سے بھی عاری ہیں۔ زیادہ تر سڑکیں گڈھوں میں تبدیل ہیں۔تمام دعوؤں کے درمیان دیورا شہر آج بھی ترقی کی جانب دیکھ رہا ہے ۔