دیو آنند کے دیوانوں میں ہر عمر کے لوگ شامل تھے

   

ممبئی، 25 ستمبر(یواین آئی) ہندستانی سنیما میں تقریباً 6 دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنے والے صدا بہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے سخت مشقت کرنی پڑی تھی۔ پنجاب کے گرداس پور میں 26 ستمبر 1923 کو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے دھر دیو پشوری مل آنند عرف دیو آنند نے انگریزی ادب میں اپنی گریجویٹ کی تعلیم 1942 میں لاہور کے مشہور گورنمنٹ کالج سے مکمل کی۔ سال 1943 میں اپنے خوابوں کی تعبیر کے لئے جب وہ ممبئی پہنچے ، اس وقت ان کے پاس محض 30 روپے تھے تقریباً ایک سال تک نوکری کرنے کے بعد وہ اپنے بڑے بھائی چیتن آنند کے پاس چلے گئے جو اس وقت ہندستانی ڈرامہ ایسوسی ایشن سے وابستہ تھے ۔ انہوں نے دیو آنند کو اپنے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا اور دیو آنند نے چھوٹے موٹے کردار ادا کرنا شروع کردیئے ۔ سال 1945 میں فلم ’ہم ایک ہیں‘ سے بطور فلم اداکار دیوآنند نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کیا۔ 1948 میں فلم ضدی دیو آنند کے فلمی کیریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد انہوں نے فلم ڈائریکشن کے شعبے میں قدم رکھا اور نووکیتن بینر کی بنیاد ڈالی۔ نووکیتن کے بینر تلے 1950 میں فلم افسر بنائی اسکے بعد 1951 میں انہوں نے فلم بازی بنائی۔ فلم افسر کے دوران دیو آنند کی رغبت اداکارہ ثریا سے ہوگئی۔ ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں ڈوب گئی۔ دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچایا اس کے بعد ثریا دیو آنند سے بے انتہا محبت کرنے لگیں۔ لیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر یہ جوڑی شادی کی دہلیز تک نہ پہنچ سکی۔ 1954 میں دیو آنند نے اپنے زمانے کی مشہور فلم اداکارہ کلپنا کارتک سے شادی کی۔
دیوآنند نے ہالی ووڈ کے تعاون سے ہندی اور انگریزی دونوں زبانوں میں فلم گائیڈ بنائی، جو دیو آنند کے فلمی کریئر کی پہلی رنگین فلم تھی۔ اس فلم کے لئے دیو آنند کو ان کی عمدہ اداکاری کے لئے بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔